ٹوبہ ٹیک سنگھ (جیوڈیسک) زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، آج بھی تین افراد جان کی بازی ہار گئے، مرنے والوں کی تعداد 42 ہو گئی، ڈی پی او ٹوبہ نے انکشاف کیا ہے کہ ہلاکتیں شراب سے نہیں آفٹر شیو لوشن پینے سے ہوئیں، پانچ ملزم بھی پکڑے گئے۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ انکوائری ٹیم کے پہنچنے پر لواحقین پھٹ پڑے۔ زہریلی شراب جس جس نے حلق سے اتاری وہ موت کی وادی میں جا سویا، باقی بچ جانے والے جان کنی کے عالم میں ہیں ، متاثرہ افراد کے گردوں اور جگر نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے، اکثر بینائی سے بھی محروم ہو گئے ، مزید ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے ، مزید 3 افراد دم توڑ گئے۔
ادھر ڈی پی او ٹوبہ عثمان اکرم گوندل نے پریس کانفرنس کے دوران عجب قصہ سنا دیا ، ان کا کہنا تھا کہ آفٹر شیو لوشن کو شراب بنا کر فروخت کیا گیا ، ہلاکتیں بھی یہی لوشن پینے کی وجہ سے ہوئیں ۔ مرکزی ملزم سمیت پانچ افراد کو پکڑ لیا گیا ہے۔
دوسری طرف گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کی انکوائری ٹیم ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچی تو مرنیوالوں کے لواحقین پھٹ پڑے اور پولیس پارٹی پر حملہ کر دیا ۔ ٹیم نے بھاگ کر جانیں بچائیں ، مظاہرین نعرے بازی بھی کرتے رہے ، ہلاک ہونے والے چونتیس افراد کی تدفین کر دی گئی ہے۔