میں کون ۔۔۔۔عامل تو کون ۔۔۔۔معمول عامل۔۔۔۔جو کچھ پوچھوں گا بتلائے گا۔ معمول۔۔۔۔ بتلائوں گا عامل۔۔۔۔ گھوم جا معمول ۔۔۔۔گھوم گیا عامل۔۔۔۔ کیا دیکھا؟
معمول۔۔۔۔۔ ویل ویل دس روپے دی ویل ۔۔۔بڑے میاں صاحب دے ناں دی ویل۔۔۔ ویل ویل دس روپے دی ویل۔۔۔ چھوٹے میاں صاحب دے ناں دی ویل شالا جوڑیاں قائم رہن ۔۔۔ ہیٹرک اُتے ہیٹرک کردے رہن ۔۔۔ قومی وسائل لٹدے رہن۔۔۔ عوام دا بیڑا غرق کردے رہن ۔۔۔ اپنے بنک بھردے رہن عامل۔۔۔۔۔ بچہ! کیا الٹی سیدھی ہانک رہا ہے ،پاگل تو نہیں ہوگیا ہے کیا؟ معمول۔۔۔۔۔استاد جی ! کڈ ھ لے وے کڈھ ،کڈھ لے ۔۔۔ جیہڑا پایا ای دِلے دے وچ شک وے ۔۔۔ کڈھ لے وے کڈھ لے
عامل۔۔۔۔۔ بچہ! پھرتو پاگلوں والی باتیں کررہا ہے ،آج تجھے کیا ہوگیا ہے ،اصل معاملہ کیا ہے ۔سیدھا اور آسان الفاظ میں بتا ؟ معمول۔۔۔۔۔ استاد جی ! ایک شادی پر ہیجڑے ناچ رہے ہیں ، نچ نچ کے مٹی وی پٹ رہے ہیں ۔ پانامہ لیکس کی خوشی میں ویلوں پہ ویلیں لے رہے ہیں۔ عامل ۔۔۔۔۔ بچہ ! بڑے میاں اور چھوٹے میاں تو بہت معصوم ہیں ، اچھی حکمرانی بھی کررہے ہیں ، پانامہ لیکس والوں کو کیا معلوم کہ ہمارے ملک میں کیا ہورہا ہے ، لگتا ہے کہ یہ بھی اپوزیشن والوں سے مل گئے ہیں ، ہمیں تو دہشت گردی اور دھماکوں سے فرصت نہیں مل رہی ، ابھی تو گرمیاں شروع ہوئی ہیں اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو بھی پانا ہے ۔تو یہ کہاں سے ”نواں کٹا کھول دیا ہے ” ۔
Panama Leaks
معمول ۔۔۔۔۔ استاد جی ! پانامہ لیکس کچھ بھی نہیں ہے یہ صرف الیکشن کا بگل ہے ، اس کی بیس بنا کر جلسے جلوس ،ریلیاں ، دھرنے اور ہڑتالی کیمپ لگا کر2017ء کے الیکشن کی تیاریاں کی جارہی ہیں ، حالانکہ تمام سیاستدان کرپٹ ہیں ، حیرانگی کی بات ہے کہ پانامہ لیکس والوں کو سوئس اکائونٹ تک رسائی کیسے نہیں ہوسکی ، کیا سوئس بنک نے سلیمانی ٹوپیاں تو سر پر نہیں پہن لیں۔ ایسے لگ رہا ہے کہ اب ” چور مچائے شور ” والی سیاست ہورہی ہے۔ عامل۔۔۔۔۔ بچہ ! الیکشن تو2018ء میں ہونے ہیں توتو 2017ء کی پیشن گوئی کررہا ہے ۔ لگتا ہے تجھ پر بھی پانامہ لیک کا اثر ہوگیا ہے ؟
معمول۔۔۔۔۔ استاد جی ! اپوزیشن والوں کو خوب علم ہے کہ پڑوسی ملک چین کی طرف سے اقتصادی راہداری کیلئے اربوں روپے دیئے گئے ہیں ، جس کا فائدہ براہ راست عوام کو ہونا ہے اور ملک بھی خوشحال ہوجائے گا ۔ملک حقیقی معنوں میں ”ایشیئن ٹائیگر” بن جائے گا، اگر ایسا ممکن ہوگیا تو اس کا کریڈٹ میاں نواز شریف اور ان کی حکومت کو ہوگا ، جس کے نتیجے میں عوام اگلے الیکشن2018ء میں انہیں دوتہائی اکثریت سے کامیاب کر دے گی ، اس خطرے کو محسوس کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے سرجوڑ لئے ہیں ، پانامہ لیکس کو سامنے رکھ کر میاں نواز شریف کی حکومت کو گرانے کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہونے کی ٹھان لی ہے۔ پانامہ لیک کو دراصل ”ہوا” بنا کر میاں صاحب کو ڈرائونے خواب کی طرح ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں ، سیاسی جماعتوں کا مختلف شہروں میں جلسے جلوس ، دھرنے اور ریلیاں نکالنا میاں نواز شریف صاحب پر دبائو بڑھانے کی ایک کڑی ہے ، جس میں وہ کافی حد تک بظاہر کامیاب بھی نظر آرہے ہیں ، کیونکہ میاں صاحب کے چہرے پر کبھی کبھار شدید پریشانی بھی دیکھنے کو ملتی ہے مگر ان کے شیر سعد رفیق ، رانا ثناء اللہ ، پرویز رشید ، چوہدری نثار اور خواجہ آصف جیسے دبنگ وزیر ابھی تک اپوزیشن کو چکماء دینے اور دھوبی پٹکا مارنے میں کامیاب دکھائی دیتے ہیں ، مگر پی ٹی آئی کے جلسے ان کے پائوں اکھیڑنے کیلئے بھی ہر طرح کے حربے استعمال کررہے ہیں ۔ دوسری طرف نیا خون بلاول بھٹو بھی ”مودی کے یار ”کو دھکا دینے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہاہے۔
Nawaz Sharif
عامل ۔۔۔۔۔ بچہ ! میاں نواز شریف صاحب کیا استعفےٰ دینے کی قربانی دے دیں گے؟ معمول ۔۔۔۔۔ استاد جی ! میاں صاحب اور زرداری صاحب میں بڑا ہے ، زرداری صاحب نے تو اپنے سوئس اکائونٹ بچانے کیلئے ایک وزیراعظم کی قربانی دے دی تھی مگر میاں نواز شریف صاحب ایک سچا کھرا انسان ہے اور اقتصادی راہداری ملکی ترقی کیلئے بڑا منصوبہ ہے ، جس کا فائدہ براہ راست چاروں صوبوں کو بھی ہونا ہے ، وہ کبھی بھی استعفےٰ دیکر اسے ادھورا نہیں چھوڑیں گے ، لیکن مخالف قوتیں اس منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کررہی ہیں ۔ ویسے بھی پانامہ لیکس کے غبارے سے ایک دوماہ میں ہوا لیک ہوجائے گی۔
عامل ۔۔۔۔۔ بچہ ! چھوڑ انہیں یہ اقتدرا کے نشے میں پاگل ہوچکے ہیں ، انہیں لڑنے جھگڑنے دے تو کوئی اور بات بتا ؟ معمول۔۔۔۔ ۔ استاد جی ! آجکل روزنامہ جذبے کے ایڈیٹر ڈاکٹر حاجی محمد خلیل صاحب کے پتے کا آپریشن سول ہسپتال میں سرجن ڈاکٹر شاہد سہیل نے کیا ہے ، دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد صحتیاب کردے (آمین)۔ عامل ۔۔۔۔۔ بچہ ! آپریشن کروانے والے اور کرنے والے دونوں درویش صفت انسان ہیں ۔ اللہ خیر کرے گا؟ معمول ۔۔۔۔۔ آندا تیرے لئی ریشمی رُمال ۔۔۔ اُتے تیرا ناں کڈیا ۔۔۔ ہائے بڑے ای چاہواں نال ۔۔۔۔ آندا تیرے لئی ریشمی رُمال
عامل۔۔۔۔۔ بچہ ! یہ کس رومال کی بات کررہا ہے ، تمہیں کسی سے عشق ہوگیا ہے کیا؟ معمول ۔۔۔۔۔ استاد جی ! ہاں آپ ٹھیک سمجھے ، مجھے واقعی عشق ہوگیا ہے مگر یہ عشق میرا حقیقی عشق ہے جو کہ میں ساری عمر سے کرتا آیا ہوں اور قبر تک کرتا رہوں گا ،میں نے سنا ہے کہ آپ 15مئی کو عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جارہے ہیں تو میں نے اس موقع کوغنیمت جانتے ہوئے آپ کو ایک رومال اور ایک تھیلا دینا ہے ، تھیلے میں آپ اپنا سامان رکھنا اور رومال کو اپنے سر پر باندھ کرمدینہ منورہ میں مسجد نبویۖ اور پھر مکہ مکرمہ میں اللہ کے گھر میں عبادت کرنا ہے ، اس رومال کو مسجد نبویۖ اور حجرہ اسود کے درو دیوار کو لگانا اور زم زم کے پانی میں بھگونا ہے ، رومال کی شکل میں میری یادیں ، میری محبتیں آپکے ساتھ ساتھ رہیں گی ،وہاں میرے لئے بھی دعا کرنا کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی اپنے درپر بلالے۔