اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان بھر میں یوم یکجہتی کشمیر آج منایا جا رہا ہے۔ آزاد کشمیر میں یوم یکجہتی کا دن منانے کیلئے ریلیاں اور جلسے جلوس کیے گئے۔ پاکستان کے ساتھ ملنے والے تمام راستوں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنانے کے ساتھ خواتین اور بچے بھی کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
مظفر آباد میں سیاسی ، مذہبی تنظیموں کی طرف سے ریلیاں اور جلسے منعقد کیے گئے ، بنک روڈ پر جماعت اسلامی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ کشمیریوں سے یکجہتی کرتے ہوئے نلوچھی پل سے برہان وانی چوک تک بھی ریلی نکالی گئی۔ کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے راستوں کوہالہ، برار کوٹ ، ٹائیں، آزاد پتن اور منگلا میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔
دوسری طرف آزاد کشمیر کے دیگر شہروں راولا کوٹ، باغ، سدھنوتی، حویلی، نیلم، ہٹیاں اور میرپور میں بھی یوم یکجہتی کے حوالے سے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جا رہا ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے آل پاکستان مسلم لیگ اور جماعتہ الدعوۃ کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب کے باہر ریلیاں نکالی گئیں جس میں مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر انڈیا کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ انڈیا نے کشمیر کے اندر جو ظلم کا بازار گرم رکھا ہے ہم اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے جو کہ کبھی پاکستان سے جدا نہیں ہو سکتا، کشمیریوں کی آزادی تک بھارت سے جنگ رہیگی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں پر جتنے ظلم کر لے لیکن ان کو جدوجہد آزادی سے نہیں روک سکتا، نہتے کشمیریوں اور معصوم بچوں پر ظلم و ستم کرکے حق خود ارادیت کو دبایا نہیں جا سکتا۔
ریلی کے شرکا نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرا کے کشمیر کو بھارت سے آزاد کرایا جائے۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام شام چار بجے پشاور میں ریلی نکالی جائگی جس کی قیادت صوبائی امیر مشتاق احمد کریں گے۔