کراچی (جیوڈیسک) کراچی کا علاقہ لیاری ایک بار پھر فائرنگ اور دستی بم حملوں سے گونج اٹھا،حملوں میں 14 افراد زخمی ہوئے۔ علاقہ ایس پی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے گی، مختلف علاقوں میں پر تشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔
لیاری میں گارڈن، عثمان آباد، چاکیواڑہ اور آگرہ تاج کالونی سمیت مختلف علاقوں میں فائرنگ اور دستی بم حملوں سے خوف و ہراس پھیل گیا اور کاروباری مراکز بند ہو گئے۔ ایس پی طارق دھاریجو کا کہنا تھا کہ لیاری میں مسلح افراد کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے گی۔ دوسری جانب لیاری کے علاقے کلاکوٹ اور عثمان آباد سے دو بوری بند لاشیں ملی ہیں، جوہرآباد کے علاقے میں فائرنگ سے رمیز جاں بحق جبکہ شعیب قادری اور محسن زخمی ہو گئے۔ رضویہ کے علاقے میں گولیمار میں زمیندار ہوٹل کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔ بلدیہ نمبر ساڑھے چار اور سہراب گوٹھ میں گاڑیوں پر فائرنگ سے تین افراد زخمی ہو گئے۔
سول ہسپتال کے اطراف میں دو گروہوں کے درمیان فائرنگ سے پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثنا ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے لوگوں کی جان و مال کے تحفظ اور تاجر برداری کے کاروبار کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کراچی کا انتظام فوج کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کریں، کراچی کے نہتے اور مظلوم عوام اور تاجر فوج کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
متھدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے گزشتہ روز ابتک لیاری کے علاقے مین لیاری گینگ کے دہشت گردوں کی جانب سے کچھی برادری کے بے خانماں برباد قافلوں کی ان کے گھروں کی دوبارہ آباد کاری کے بعد ان کے گھروں، محلوں پر جدید اسلحہ سے فائرن، راکٹ لانچروں سے حملوں اور بموں سے دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔