کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ عدم برداشت اور رواداری کا فقدان قومی وجود کیلئے خطرہ ہے ،ملک وملت دشمن سازش کے تحت امت مسلمہ کی صفوں میں اختلاف وافتراق ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،نسل نو عدم برداشت کے باعث تباہی کے دھانے پر پہنچ رہی ہے ، دہشت گردی اور قتل وغارتگری کی وارداتوں کا سبب عدم برداشت وراداری کا فقدان ہے ،برداشت وروادری سے محروم قوموں کانام ونشان مٹ جاتاہے۔
پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں تاجروعلماء کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ رمضان المبارک کا مقصدسال کے 12مہینے کو اللہ کی خوشنودی کے حصول کیلئے گزارنے کا عہد کرناہے،اللہ تعالیٰ اس مبارک مہینے میں ہر عمل کا دہرا اجر عطافرماتے ہیں اس میں جتنا زیادہ ہوسکتاہے عبادات کے ذریعے اللہ کے خوشنودی کو حاصل کرنے میں محنت کرنی چاہے،عبادات کے ساتھ ساتھ غریب غربا کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جائے۔
کیونکہ رمضان المبارک ایثار وقربانی کا درس دیتاہے ،انہوں نے کہاکہ آج اسلامی تعلیمات سے دوری کے باعث پوری امت مسلمہ باالخصوص وطن عزیز دہشت گردی انتہا پسندی قتل وغارتگری کی زد میں ہے ، گزشتہ کئی سالوں سے وطن عزیز میں معمولی تکرار کی بناپرقتل مقاتلوں میں اضافہ اور آئے روز معمولی تکرار کی بناپرقتل کی خبرین اخبارات کی زینت بن رہی ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتاہے رواداری و برداشت کی کمی ہمارے معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ رواداری وبرداشت اسلام کا اولین اصول ہے۔
معاشرتی اتحاد واتفاق کے لیے رواداری کا فروغ ضروری ہے ، جو اسلامی تعلیمات پر عمل سے ہی ممکن ہوگا، اسلام انسانیت کو جینے کا سلیقہ سکھاتاہے جہاں اسلام نے اداب عبادات پر توجہ دی ہے وہاں پر اداب معاشرت کے سنہرے اصول بھی سکھائے ہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار اور مہاجرین میں بھائی چارگی کا رشتہ قائم کرکے رہتی دنیا کیلئے تعلیم دی کہ مسلمانوں کی ترقی کا راز بھائی چارگی واخوت کے رشتے میں ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے ،انہوں نے کہاکہ مسلمان معاشرے کا اولین اصول بھائی چارگی ہے مگر افسوس آج منظم منصوبہ بندی کے تحت دشمن ہمیں آپس میں لڑانے میں کامیاب ہورہے ہیں اور ہماری نسل نو تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے ، انہوں نے کہاکہ علماء کرام باالخصو ص وطن عزیز کے اسٹیک ہولڈر ز کو عوام الناس معاشرے میں برداشت ورواداری کوقائم کرنے کیلئے سنجیدگی سے کردار اداکرنا ہوگا۔
تاریخ شاہد ہے کہ جس قوم میں صبر وبرداشت اور رواداری دم توڑ جاتی ہے اس قوم کا نام ونشان مٹ جاتاہے۔