ٹی او آرز پر ڈیڈلاک برقرار، پی ٹی آئی کا اپوزیشن کو کمیٹی سے الگ ہونے کا مشورہ

Opposition

Opposition

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما پیپرز کی تحقیقات کیسے ہوں، پارلیمانی کمیٹی اس بارے میں ہونے والے سات اجلاسوں میں ابتدائیہ سے آگے نہ بڑھ سکی۔ پی ٹی آئی نے کمیٹی میں مزید بیھٹنا بے سود قرار دے دیا، شاہ محمود کی ساتھیوں کو آئندہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی تجویز، اے این پی کا پی ٹی آئی کی تجویز ماننے سے انکار۔

اعتزاز احسن نے اجلاس کے بعد میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ اے این پی کے الیاس بلور کا کہنا تھا کہ کوئی آئے یا نہ آئے ہم آئیں گے۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ حکومت وزیر اعظم اور انکے اہلخانہ کو بچانا چاہتی ہے، آج حکومت کی جانب سے جو تجاویز دی گئی ہیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت الف سے کام شروع کرنا چاہتی ہے۔

دوسری جانب پاناما لیکس کے معاملے پر پارلیمانی ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ق لیگ کے رکن طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔ دونوں نے ایک دوسرے کو کھری کھری سنا دیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس پر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چند گندی مچھلیاں بدنام ہو رہی ہیں تو ہونے دیں جنہوں نے سیاست کے تالاب کو گندا کیا ہے، انکا احتساب ہونا چاہئے۔

سعد رفیق نے جواب میں خبردار کیا کہ پھر پچھلے صدر اور بہت سے اور لوگ بھی زد میں آئیں گے۔ طارق بشیر چیمہ نے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ جو زد میں آتا ہے آنے دیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کی لڑائی مل کر لڑنا ہے، جس پر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو کچھ نہیں ہو رہا، صاف کہیں پاناما کمیشن پر حکومت کی جان نکل رہی ہے۔

دونوں رہنماؤں میں تلخی بڑھنے پر دیگر رہنماؤں نے مداخلت کی اور اجلاس کے آخر میں خواجہ سعد رفیق اور طارق بشیر چیمہ نے ایک دوسرے کو گلے لگا لیا۔۔