طورخم (جیوڈیسک) پاکستان اپنے اس فیصلے پر ڈٹ گیا ہے کہ دہشت گردوں کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ افغانستان کے تنازعہ کھڑا کرنے کے باوجود طور خم بارڈر پر گیٹ کی تعمیر کا کام پھر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایف سی اور سکیورٹی فورسز کی مزید نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل شاہین مظہر خود نگرانی کر رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ طور خم بارڈر پر گیٹ ہر صورت نصب کیا جائے گا۔ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر طور خم کے اطراف کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
مچنی چیک پوسٹ سے آگے جانے پر پابندی عائد ہے۔ علاقے میں موبائل فون کی سروسز بحال ہو گئی ہیں اور لنڈی کوتل بازار کھل گیا ہے۔ دونوں جانب سے گولہ باری کا سلسلہ بند رہا۔ تاہم علاقے میں خوف کی فضاء برقرار ہے۔ آمد و رفت بند ہونے سے سرحد پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ اس سے قبل طور خم میں افغان فورسز کی جانب سے آبادی پر گولے فائر کئے گئے جس سے پندرہ سے بیس گھروں کو نقصان پہنچا۔ افغانستان کی اشتعال انگیزی کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا اور دشمن کی بندوقوں کو خاموش کرا دیا۔