اسلام آباد (جیوڈیسک) افغانستان کا اعلیٰ سطحی وفد پیر کو پاکستان کے دورہ پر آئیگا، طورخم بارڈر اور سرحدی نظام سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق طورخم بارڈر پر پاک افغان کشیدگی میں کمی آئی ہے، طورخم بارڈر عارضی طور پر کھول دی گئی ہے، جہاں سامان رسد و حرفت کی آمد و رفت شروع ہوگئی ہے، کشیدگی میں کمی اور طورخم بارڈر عارضی طور پر کھلنے کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔
مزید جانیے: پاک افغان طورخم بارڈرعارضی طور پر کھل گیا ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق طور خم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے اور دیگر اہم سیاسی اور ملکی صورتَ حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے افغانی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا، وفد کی قیادت افغان نائب وزیر خارجہ کریں گے،دورے کے دوران طورخم بارڈر اور سرحدی نظام سے متعلق امور پرپالیسی کا تبادلہ ہو گا اور پائیدار امن کے لیے اہم فیصلے متوقع ہیں۔
اسی سے متعلق: طورخم سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ،مزید پانچ اہلکار زخمی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان وفد کے دورے کا خیر مقدم کرتا ہے,مذاکرات سے دونوں ملکوں میں امن کےقیام کوفروغ ملے گا.وفدافغان ڈپٹی دفترخارجہ حکمت کرزئی کی صدارت میں پاکستان پہنچےگااور وفد کیساتھ ملاقات میں پاک افغان بارڈر مینجمنٹ پربات کی جائے گی۔
مزید پڑھیے:افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی میجرعلی جواد چنگیزی شہید واضح رہے اس سے قبل طور خم بارڈر پر پاک افغان کشیدگی کے دوران افغان فورسز کی فائرنگ سے میجر جواد چنگیزی پانچ اہلکاروں سمیت شدید زخمی ہو گئے، جنہیں طبی مادا کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا، جہاں میجر جواد علی چنگیزی کا علاج جاری تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالقِ حقیقی سے ملے تھے۔