طور خم بارڈر پر ہر قسم کی آمدورفت بحال، افغان شہریوں کے بغیر دستاویزات پاکستان داخلے پر پابندی

Torkham

Torkham

لنڈی کوتل (جیوڈیسک) پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے باعث بند ہونے والا طورخم بارڈر ساتویں روز ہرقسم کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا ہے تاہم بغیر دستاویزات کے آنے والے افغان باشندوں کے پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد ہے۔

پاک افغان حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد آج طورخم بارڈر کو ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ طورخم بارڈر کے کھلتے ہی سرحد کے دونوں اطراف وطن واپسی کے منتظر افراد کی لمبی قطاریں لگ گئیں جب کہ گزشتہ کئی روز سے بند ٹریڈ ٹرانزٹ کی آمدورفت بھی آج شروع ہو جائے گی۔

طورخم بارڈر پر سفری دستاویزات کی چیکنگ کے بعد امیگریشن حکام کی جانب سے وطن واپس جانے والوں کو ویزے جاری کئے جائیں گے تاہم بغیر سفری دستاویزات کے آنے والے افغان شہریوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان اور افغانستان کے حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کشیدگی کے دوران شہید ہونے والے پاکستان کے میجر علی جواد چنگیزی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث علاقے میں نافذ کیا گیا کرفیو بھی ختم کردیا گیا ہے جس کے بعد لنڈی کوتل کے بازار کھل گئے ہیں اور معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بھی طورخم بارڈر پر آمدورفت بحال ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ آج صبح پاک افغان حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آمدورفت بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صرف قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ طورخم بارڈر پر گیٹ لگانے کے معاملے پر گزشتہ اتوار کو پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اور افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاکستان کے میجر علی جواد چنگیزی شہید جب کہ 10 اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی ہو گئے تھے۔