پرتھ (اصل میڈیا ڈیسک) سہ روزہ ٹور میچ کے دوسرے دن عمران خان کے خوف سے کینگروز پر لرزہ طاری ہوگیا، فاسٹ بولر نے آسٹریلیا اے کی بیٹنگ لائن اجاڑ کر رکھ دی۔
پرتھ میں پنک گیند کے ساتھ کھیلے جارہے ڈے اینڈ نائٹ سہ روزہ میچ میں پاکستان نے بیٹنگ کے بعد بولنگ میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حریف آسٹریلیا اے کے ہوش اڑا کر رکھ دیے۔ خاص طور پر ٹیم میں کم بیک کرنے والے عمران خان نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزبان بیٹسمینوں کو زیادہ دیر کریز پر نہیں ٹکنے دیا، انھوں نے اپنی پہلی ہی گیند پر جوئے برنز کو کھاتہ کھولنے کی مہلت دیے بغیر بولڈ کردیا، دوسرے اوپنر مارکس ہیرس کو شاہین شاہ آفریدی نے انتہائی خوبصورت انداز میں کلین بولڈ کیا، ان کی اننگز 16 رنز تک محدود رہے۔
ہائی کوالٹی پیس بولنگ کے ساتھ پنک گیند کا سامنا کرنا الگ چیز ہے مگر میزبان بیٹسمین ٹریوس ہیڈ نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ افتخار احمد کی وکٹ بن جائیں گے، جنھوں نے انھیں اپنی شارٹ بال پر بابر اعظم کا کیچ بنوایا، ہیڈ 13 رنز بناسکے۔ عثمان خواجہ بھی افتخار کا ہی شکار ثابت ہوئے، ان کے بیٹ کے کنارے کو چھوتی ہوئی گیند سیدھی وکٹ کیپر محمد رضوان کے گلوز میں لینڈ کرگئی۔
پاکستان کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے کے خواہشمند ایک اور بیٹسمین ول پوکووسکی عمران خان کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ کی زوردار اپیل سے تو بچے مگر پھر انھوں نے عمران کی ہی شارٹ لینتھ بالکو سلپس میں موجود افتخار احمد کے ہاتھوں میں اچھال دیا، وہ بھی صرف 5 رنز بناسکے۔
کپتان الیکس کیری نے عمران خان کی گیند کو نہ کھیلنے کا فیصلہ اتنی تاخیر سے کیا کہ وہ ان کے بیٹ سے ٹکرا کر وکٹوں میں جالگی۔ انھیں ڈک کے ساتھ پویلین واپس لوٹنا پڑا۔ مائیکل نیسیر (2) عمران کی گیند پر سلپ میں اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ ہوئے، جھے رچرڈسن (0) کو ایل بی ڈبلیو کرکے عمران نے اپنی 5 وکٹیں مکمل کیں۔ 57 کے ٹوٹل پر نویں وکٹ گری جب یاسر شاہ نے سین ایبٹ (2) کو ایل بی ڈبلیو کیا، اس وقت تک 23.3 اوورز کا کھیل ہوا تھا۔ اس شرمناک صورتحال میں میزبان سائیڈ کو کیمرون ببینکرافٹ نے سنبھالنے کی کوشش کی، انھوں نے چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ 49 رنز بنانے کے ساتھ 31.1 اوورز تک آخری کھلاڑی ریلی میریڈتھ کے ہمراہ 65 رنز جوڑ کر مجموعے کو 122 تک پہنچایا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انھیں میچ سے قبل نک میڈینسن کے دماغی مسائل کی وجہ سے دستبردار ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ آخر کار آفریدی نے بینکرافٹ کو متبادل فیلڈر عابد علی کا کیچ بنوا کر آسٹریلیا اے کی پہلی اننگز کا اختتام کیا۔ عمران نے 5 جبکہ آفریدی اور افتخار نے 2، 2 وکٹیں لیں۔
جواب میں دوسرے دن کے اختتام تک پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے دوسری اننگز میں 7 رنز بناکر 313 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی۔ اس سے قبل دن کے آغاز پر پہلی اننگز میں پاکستان کے دونوں اوورنائٹ بیٹسمین بابر اعظم اور اسد شفیق اپنے گذشتہ روز کے اسکور 157 اور 119 پر ہی ریٹائر آؤٹ ہوگئے تاکہ دوسرے کھلاڑیوں کو بیٹنگ کا موقع ملے تاہم اس سے افتخار اور محمد رضوان کوئی فائدہ نہیں اٹھاسکے، دونوں ہی 6، 6 رنز پر بالترتیب نیسیر اور رچرڈسن کی وکٹ بن گئے۔
آخر میں یاسر شاہ نے نہ صرف 53 رنز بنائے بلکہ انھوں نے شاہین شاہ آفریدی (25) کے ساتھ آٹھویں وکٹ کیلیے 67 رنزکی شراکت بھی کی، پاکستان کی پہلی باری کا اختتام 428 رنز پر ہوا، رچرڈسن نے 3 جبکہ نیسیر اور میریڈتھ نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔