دورۂ پاکستان کے لئے بنگلہ دیش نے مشروط حامی بھرلی

Bangladesh Board

Bangladesh Board

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان میں عالمی کرکٹ کے دروازے کھلنے کی امید ایک مرتبہ پھر جاگ اٹھی ہے اور بنگلہ دیش نے دورۂ پاکستان کی مشروط حامی بھرلی۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اپنے آفیشلز بھیجنے پر رضامند ہو تو دورہ پاکستان کیلیے تیار ہیں، ناظم الحسن کے مطابق پاکستان کو اپنے اسٹیڈیم متبادل وینیوز کے طور پر استعمال کرنے کی پیشکش کی ہے، اس سے دونوں بورڈز کے درمیان تعلقات میں بہتری آئیگی، چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ کوئی بھی ٹیم پاکستان بھیجے تاکہ ملکی میدانوں میں بین الاقوامی کرکٹ کو بحال کیا جاسکے۔ ان کے مطابق 2015 کے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ایسوسی ایٹ ممالک کی ٹیموں نے پاکستان کے دورے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 2009 میں لاہور میں دہشت گردوں کی طرف سے سری لنکن کرکٹ ٹیم پرحملے کے بعد انٹرنیشنل ٹیمیں پاکستان میں کھیلنے سے انکاری ہیں، سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے بنگلہ دیش کو اپنی ٹیم پاکستان بجھوانے کیلیے تیارکر لیا تھا تاہم عین موقع پر اس نے انکار کر دیا، شہریار خان نے پی سی بی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالتے ہی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کو اپنا ہدف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں سینئرز کی بجائے جونیئر ٹیموں کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جائیگی۔ چیئرمین پی سی بی ان دنوں بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے دورے پر ہیں، وہاں سے وہ یو اے ای بھی جائینگے۔ پیر کو شہریار نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ سے ملاقات کی جس میں ناظم الحسن نے دورئہ پاکستان کیلیے مشروط آمادگی ظاہر کی ہے۔

بنگلہ دیشی بورڈ کے سربراہ نے ڈھاکا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کے باعث کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان پر تحفظات ہیں تاہم پاکستانی ہم منصب شہریار خان کیساتھ ملاقات میں دوسرے معاملات پر پیشرفت ہوئی ہے، ایک سوال پر ناظم الحسن نے کہا کہ پاکستان کو اپنے اسٹیڈیم متبادل وینیوز کے طور پر استعمال کرنے کی پیشکش کی ہے، اس سے دونوں بورڈز کے درمیان تعلقات میں بہتری آئیگی۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ کوئی بھی ٹیم پاکستان بھیجے تاکہ ملکی میدانوں بین الاقوامی کرکٹ کو بحال کیا جاسکے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اگر بنگلہ دیش کی قومی ٹیم سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان نہیں آسکتی تو بھی ان سے درخواست کرتا ہوں کہ کسی بھی ٹیم کوخوش آمدید کہیں گے چاہے وہ اے ٹیم ہو یا انڈر 19، ہم ہر سطح پر بنگلہ دیش سے کھیلنے کیلیے تیار ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 2015 کے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ایسوسی ایٹ ممالک کی ٹیموں نے پاکستان کے دورے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔