قصبے کی جامع مسجد میں نماز جمہ ادا کرینگے : میر واعظ عمر فاروق

سرینگر : کل جماعتی حریت کانفرنس نے آج (جمعہ)کو شوپیان کی طرف مارچ کرنے کا اعلان اور عوام سے شوپیان کا رخ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون سے اپیل کی ہے وہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے حوالے سے اپنا بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے اس مہینے کے اواخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم پر زور دیں کہ وہ اس دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔

اطلاعات کے مطابق حریت کانفرنس(ع) کی ایگزیکٹیو کونسل، جنرل کونسل اور ورکنگ کمیٹی کا مشترکہ ہنگامی اجلاس حریت چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی کے پیش نظر سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کی صدارت میں حریت صدر دفتر پر منعقد ہو جس میں حریت کانفرنس سے وابستہ جملہ اکائیوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ حریت چیرمین میرواعظ نے خانہ نظر بندی کے دوران ویڈیو کانفرنسنگ ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں شوپیاں میں گزشتہ گیارہ روز سے جاری مسلسل کرفیو کے نتیجے میں پیدا ہوئی سنگین صورتحال کے علاوہ رواں سیاسی و تحریکی صورتحال پر بھی غور و خوض ہوا۔ اجلاس میں شوپیاں میں ریاستی انتظامیہ کی طرف سے جاری عوام کش پالیسیوں اور کرفیو کے مسلسل نفاذ کے نتیجے میںپیدا شدہ سنگین صورتحال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ شوپیاں کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر جمعہ20 ستمبر کو حریت چیرمین کی قیادت میں جملہ حریت رہنما اور کارکنان شوپیاں کی طرف مارچ کریں گے تاکہ وہاں جاری کرفیو کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ شوپیاں کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جائیگی۔

اجلاس میں شوپیاں کے ملحقہ علاقہ جات خصوصا کو لگام، پلوامہ کے عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس روز شوپیاں کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے شوپیاں کا رخ کریں جہاں مرکزی جامع مسجد میں اجتماعی طور نماز جمعہ ادا کی جائیگی اور حالیہ خونین سانحہ میں جاں بحق ہوئے معصوم نوجوانوں اور دیگر شہدا کو بھر پور خراج عقیدت ادا کیا جائیگا۔ موصولہ بیان کے مطابق اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ حریت چیرمین میرواعظ عمر فاروق اس روز جامع مسجد سرینگر سے، آغا سید حسن الموسوی الصفوی بڈگام سے، مولانا محمد عباس انصاری میرگنڈ پٹن سے، پروفیسر عبدالغنی بٹ بوٹینگوسوپور سے، مختار احمد وازہ اسلام آباد سے، ظفر اکبر بٹ چھانہ پورہ، جاوید احمد میر لالچوک سے، حکیم عبدالرشید لالبازار سے ، سید سلیم گیلانی گاندربل سے، سید بشیر اندرابی پلوامہ سے شوپیاں کی طرف حریت کارکنوں کے ساتھ مارچ کریں گے۔

اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون سے اپیل کی گئی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے حوالے سے اپنا بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے اس مہینے کے اواخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقعہ پر بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم پر زور دیں کہ وہ اس دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس میں بانکی مون سے اپیل کی گئی کہ وہ کشمیر میں جاری پر تشدد کارروائیوں آئے روز معصوم لوگوں کی ہلاکتوں، حقوق انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور مزاحمتی قیادت کی پرامن سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر عائد پابندیاں ہٹانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیر میں بھاری فوجی جمائو اور کالے قوانین کے بل پر جس طرح کشمیری عوام کے جملہ حقوق کو سلب کرلیا گیا ہے۔

انکو بحال کرنے کیلئے اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے۔ دریں اثنا حریت ترجمان نے حریت چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل اور بلا جواز نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بالادستی کے حامل اس طرح کی جارحانہ کارروائیوں سے حریت قیادت کو اپنے مبنی برحق موقف سے نہ تو دستبردار کیا جاسکتا ہے اور نہ کشمیری عوام کی تحریک کے تئیں وابستگی کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔ ترجمان نے حریت رہنما ظفر اکبر بٹ کی خانہ نظر بندی کی بھی پر زور مذمت کی۔