گوجرانوالہ (جیوڈیسک) پنجاب میں سیلابی ریلوں نے شدید تباہی مچائی ہے، سیکڑوں دیہات زیرآب آچکے ہیں اور لوگ امداد کے منتظر ہیں ۔ہیڈ خانکی کے حفاظتی بند کو توڑ کر گجرانوالہ اور گجرات شہر کو بچالیاگیا ۔دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر گرزنے والے 9لاکھ 47ہزار کیوسک کے ریلے نے تباہی مچادی ہے۔ پانی کی سطح بلند ہونے پر انتظامیہ نےحفاظتی بند کو توڑدیا تاکہ پانی گجرات اور گوجرانوالہ میں داخل نہ ہوسکے ۔سیلابی ریلے سے وزیر آباد، سودھرا، حافظ آباد اور منڈی بہاو الدین کے دیہات متاثر ہیں۔ہیڈ خانکی کے مقام پر فلڈ کنٹرول سینٹر ،نہروں کے بند، 30 دیہات اور سڑکیں متاثر ہوئی ہیں ،جبکہ نئے تعمیر ہونے والے بیراج کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ہیڈ قادر آباد میں اونچے درجے کا سیلاب ہے ۔فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پانی کی آمد 8لاکھ 91 ہزار کیوسک اور اخراج 8لاکھ 90 ہزار کیوسک ہے،دریائے چناب میں پھالیہ کے مقام پر 50سے زائد دیہات متاثر ہیں اور لوگ گھروں کی چھتوں پر امداد کے منتظر ہیں ۔ دریائے جہلم میں ہیڈ رسول کے مقام پر پانی کا بہاو کم ہوگیا ہے ۔دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح کم ہوکر 3 لاکھ 91 ہزار ہوگئی ہے ۔نالہ ایک میں پانی کی سطح 65 ہزار سے کم ہو کر 35 ہزار کیوسک ہوگئی ہے۔
نالہ ڈیک میں پانی کی سطح کم ہونے کے باجود قلعہ احمد آباد کا علاقہ شدید متاثر ہے اجس کی وجہ سے ناروال اور سیالکوٹ کا زمینی رابطہ ایک دوسرے سے منقطع ہوگیا ہے۔ سیلابی ریلے سے چنیوٹ کے 23 دیہاتوںمیں پانی داخل ہوگیا ہے۔ دریائے جہلم اور دریائے چناب کے سیلابی پانی کے باعث خوشاب کے سواورسرگودھا کے دوسو بیس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن میں متاثرہ افراد کی مدد کے لئے فوج طلب کرلی گئی ہے۔ڈی سی او جھنگ خرم شہزاد کے مطابق تریمو ں ہیڈ ورکس کے مقام پرسیلابی پانی کی سطح سات لاکھ کیوسک سے زائد ہو نے کا امکان ہے جس کے باعث اتوار کی شام تک اٹھارہ ہزاری کا علاقہ ہر صورت خالی کروایا جا ئے گا چا ہے اس کے لیے انتظا میہ کو کرفیو ہی کیو ں نہ لگا نا پڑے۔