زہریلی شراب سے 28 افراد ہلاک،5 ایس ایچ او، 2 ڈی ایس پی معطل

Toxic Alcohol Killed

Toxic Alcohol Killed

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں کچی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ستائیس ہو گئی، چھبیس افراد اب بھی جناح ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی جبکہ پانچ ایس او اوز اور دو ڈی ایس پیز کو معطل کر دیا گیا ہے۔

شہر قائد میں عید کے تہوار پر مختلف واقعات میں انسانی جانوں کا ضیاع معمول بنتا جا رہا ہے۔ عید قربان پر کچی شراب پینے والے افراد کی تعداد ستائیس ہو گئی ہے جبکہ سات افراد اب بھی جناح ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ اس سے پہلے عیدالفطر پر سمندر میں نہاتے ہوئے چالیس سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ کچی شراب پی کر جان گنوانے والے افراد کا تعلق شرافی گوٹھ، چنیسر گوٹھ، گلشن جمال، زمان ٹاؤن، لانڈھی اور کورنگی سے ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ایسٹ کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا گیا ہے کراچی پولیس نے کچی شراب کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر کے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔