کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں پلاسٹک کے کھلونے ہتھیاروں کی تیاری، درآمد اور فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے صوبے میں پلاسٹک کے کھلونے ہتھیاروں کی تیاری، درآمد اور فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد پیش کی گئی جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ قرارداد پیش کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما سیف الدین خالد نے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں کھلونا پستولوں اور گنوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، پاکستان کو بھی ایسا کرنا چاہیے، اس سے بچوں میں منفی رجحان پیدا ہوسکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایم کیو ایم نے معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے یہ قرارداد پیش کی ہے،کراچی سمیت پورے سندھ کے لیے یہ ضروری ہے دیگر صوبوں کو بھی ایسی قراردادیں لانی چاہئیں، میں والدین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بچوں کو کھلونا پستول ہر گز نہ دیں، حکومت سندھ اس قرارداد پر سختی سے عمل درآمد کرائے۔
پیپلز پارٹی کے جام خان شورو نے کہا کہ ڈکیتی میں بھی یہ کھلونا ہتھیار استعمال ہوتے ہیں، لاہور میں پولیس نے کھلونا پستول ہاتھ میں ہونے پر دو بچوں کو ہلاک کردیا، پاکستان تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ کھلونا اسلحہ کے ساتھ اصلی ہتھیاروں پر بھی پابندی کے لیے قرارداد لائی جائے۔
قبل ازیں سندھ اسمبلی نے تین اور قراردادیں بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیں، ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر ظفر کمالی کی پرائیویٹ قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ میرپور خاص میں سندھ ہائی کورٹ کا بنچ قائم کیا جائے۔