کراچی (جیوڈیسک) ملک بھر ٹریکٹرسازی سے منسلک 300 کارخانے بند جبکہ لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے ۔ پاپام نے حکومت کو خبردار کردیا ۔ پاکستان ایسوسی ایشن اور آٹو موبائل پارٹس کے وفد نے وزیر صنعت غلام مرتضیٰ سے لاہور میں ملاقات کی ۔
وفد نے وزیر صنعت کو ٹریکٹر ساز کمپنیوں کی مالی حالات سے آگاہ کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین پاپام ممشاد علی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹوں میں اجناس کی کم قیمتوں کے باعث کسان مالی مشکلات میں گھیرے ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب حکومت نے ٹریکٹروں کی فروخت پر 10 فیصد جی ایس ٹی نافذ کیا ہوا ہے جس کے باعث قیتموں میں 1 لاکھ 60 ہزار روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے اور ٹریکٹروں کی فروخت گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں آدھی رہ چکی ہے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے کسان پیکیج میں ٹریکٹروں کی خریداری کے لئے فنڈز نہیں رکھے گئے ۔ دوسری جانب پنجاب اور سندھ حکومت کی جانب سے بھی ٹریکٹر سکیم شروع نہیں کی جاسکی ۔