لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت فرنیچر کے شعبے کو برآمدات میں اضافے اور فرنیچر کے معیار کو بین الاقوامی سطح پر لانے کے لیے مراعات کا پیکیج دے گی اور ہر ممکن مدد کرے گی۔
لاہور کے ایکسپو سینٹر میں چھٹی 3 روزہ ’’انٹیریئر پاکستان‘‘ نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ نسبتاً سستے اور بہتر کوالٹی کی وجہ سے پاکستانی فرنیچر کی دنیا بھر میں بڑی طلب ہے، ایسی نمائشوں کے انعقاد سے نہ صرف بین الاقوامی سطح پر ملک کا مثبت تاثر اجاگر کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، اس نمائش کے انعقاد کا تمام تر سہرا میاں کاشف اشفاق کی قیادت میں پاکستان فرنیچر کونسل کو جاتا ہے۔
حکومت فرنیچر کے شعبے کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرے گی اور اس شعبے سے وابستہ کارکنوں کی تربیت کیلیے سہولتیں فراہم کرے گی، اس نمائش سے نہ صرف مقامی بلکہ بیرونی خریدار بھی پاکستانی فرنیچر کی طرف متوجہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت فرنیچر ڈیزائن اور تیار کرنے والوں کو بیرون ملک نمائشوں کے انعقاد کے لیے تمام تر سہولتیں فراہم کرے گی۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ فرنیچر کی درآمد پر پابندی لگانے کیلیے کوئی پالیسی زیرغور نہیں، جب فرنیچر کی برآمدات میں غیرمعمولی اضافہ نظر آئے گا اور درآمدی اشیا کی ضرورت باقی نہ رہی تو درآمد پر پابندی لگانے کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔
اس موقع پر پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ 100سے زائد ملکی نمایاں اور متوسط کمپنیوں کے علاوہ 4 غیرملکی فرنیچر کمپنیوں نے بھی نمائش میں حصہ لیا، انٹریئر پاکستان نمائش کا مقصد ملک بھر میں فرنیچر کی صنعت کو فروغ دینا ہے۔
کونسل 7 ویں انٹریئر پاکستان نمائش آئندہ سال مارچ میں اسلام آباد میں منعقد کرے گی، کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں1سال کے دوران 6 نمائشوں کے انعقاد کے لیے پلاننگ کی جا رہی ہے۔