لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر بجلی خواجہ آصف نے کہاہے کہ تجارتی اور صنعتی صارفین کے لیے بجلی اسی مہینے مہنگی کی جارہی ہے، گھریلو صارفین کے بل دو تین ماہ بعد بڑھیں گے اور جہاں تک سی این جی کا تعلق ہے اس کے چند لاکھ صارفین کی خاطر کروڑوں پاکستانیوں کو بجلی سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ اگر بجلی کے نرخوں میں فوری طور پر اضافہ کر لیا جائے تو گردشی قرضوں میں اضافے کو روکا جا سکتا ہے۔
لیکن اگر قیمتوں میں اضافے کو دو تین ماہ کے لیے روکا گیا تو پھر گردشی قرضے میں سو ڈیڑھ سو ارب کا اضافہ ہو جائے گا۔ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ حکومت بجلی کی فی یونٹ پیداواری لاگت کو بھی کم کرنے کی کوشش کرے گی۔
قیمت چودہ روپے سے زیادہ ہے جسے کم کر کے دس یا گیارہ روپے فی یونٹ پر لانا پڑے گا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں اتنی گاڑیاں سی این جی پر نہیں چلائی جاتیں جتنی پاکستان میں چلتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چند لاکھ لوگوں کی سہولت کے لیے کروڑوں پاکستانیوں کو بجلی سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔