اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے تقسیم کے فوری بعد ملک چھوڑنے والے پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کی اجازت دینے کے لیے پالیسی متعارف کرانے اور ملک میں نافذ العمل ٹریڈ قوانین و رولز کے قبائلی علاقوں میں بھی اطلاق کے لیے ٹریڈ آرگنائزیشن رولز 2013 میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی ذیلی کمیٹی نے رپورٹ تیار کرلی ہے جو 26 اگست کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
اس حوالے سے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس 26 اگست کی صبح 11 بجے کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر حاجی غلام علی کی زیر صدارت منعقد ہوگا، اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لیا جائے گا۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ اجلاس میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کے چیئرمین اور دیگر ملازمین کی مستقل تعیناتیوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی جائے گی۔
اس کے علاوہ اجلاس کے دوران ملک میں نافذ العمل ٹریڈ قوانین و رولز کا قبائلی علاقوں میں بھی اطلاق کرنے کے لیے ٹریڈ آرگنائزیشن رولز 2013 میں ترامیم کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2013 کے بارے میں ڈی جی ٹی او آفس کی جانب سے بھی تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔
اجلاس میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے فنڈز سے متعلقہ معاملات کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے فنڈز سے متعلق کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔
جبکہ اجلاس میں قیام پاکستان کے فوری بعد ملک چھوڑ جانے والے پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کی اجازت دینے کے لیے پالیسی متعارف کرانے کے بارے میں رپورٹ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ یہ تفصیلی رپورٹ ذیلی کمیٹی کی طرف سے تیار کی گئی ہے جو اب قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جارہی ہے۔