اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی حکومت نے تاجروں کے ساتھ معاہدہ میں طے پا نے والی شرائط پر عملدرآمد کے لیے آرڈیننس جاری کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا ہے جولا ڈویژن سے توثیق کے بعد منظوری کیلیے بھجوایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق تاجروں کیلیے ڈائریکٹر یٹ جنرل ریٹیل بھی قائم کیا جائے گا جبکہ ایف بی آر نے تاجروں کی سہولت کیلیے ایف بی آر میں ڈائریکٹر جنرل ریٹیل پہلے ہی تعینات کردیا ہے تاہم 50 ہزار روپے سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کا قانون موجود رہے گا۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2020 کے بعد 50 ہزار روپے سے زائد کی خریداری پر قومی شناختی کارڈ کی کاپی فراہم یا نمبر فراہم نہ کرنے پر کارروائی ہوگی۔ مجوزہ آرڈیننس کے مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 10 کروڑ سالانہ ٹرن اوور والا تاجر ود ہولڈنگ ایجنٹ نہیں ہوگا جبکہ 10 کروڑ تک کی ٹرن اوور رکھنے والے تاجروں پر ٹرن اوور ٹیکس کی شرح 5۔1 فیصد سے کم کرکے 5۔0 فیصد کی جارہی ہے۔ مسودے کے مطابق سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کے لیے سالانہ بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کی جارہی ہے۔ آڑھتیوں پر تجدید لائسنس فیس پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بھی ریوائز کی جارہی ہے۔
نئے ٹریڈرز کی رجسٹریشن/ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے لیے اردو میں آسان اور سادہ فارم مہیا کیا جائے گا۔ایک ہزار مربع فٹ کی کون سی دکان سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن سے مستثنیٰ ہوگی اس کا فیصلہ تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا ۔ ریٹیلرز جو ہول سیل کا بزنس بھی کررہا ہے ،ان کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کا فیصلہ تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا۔
واضح رہے کہ تاجروں کی2روزہ ہڑتال پر اکتوبر کے آخر میں حکومت اور تاجروں کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس پر عملدرآمد کیلیے اب یہ آرڈیننس جاری ہونے جارہا ہے اور معاہدہ کے موقع پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ تاجر رہنماؤں و دیگر حکومتی شخصیات کے ہمراہ بریفنگ دیتے ہوئے معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا تھا جس پر تاجروں نے ہڑتال ختم کردی تھی۔