کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) چھوٹے تاجروں نے لوٹ مار اور دیگر جرائم کی روک تھام کے لیے رینجرز کے سال 2013 والے اختیارات بحال کر کے ایف آئی آر درج کرنے کے اختیارات دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا ہے کہ شہر میں ڈاکوؤں، لٹیروں، چوروں کی یلغار پر تاجروں اور عوام کی بے بسی تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ رینجرز کو بے اختیار اور پولیس کو سیاست زدہ کرکے شہر جرائم پیشہ عناصر کے حوالے کر دیا گیا ہے جب کہ سیاسی دباؤ کے باعث پولیس کی کارکردگی زمیں بوس ہو گئی۔
عتیق میر نے کہا کہ قانون کی حکمت عملی قدیم اور جرائم کا طریقہ واردات جدید ہوگیا، میگاسٹی کے موجودہ ناقص حفاظتی ڈھانچے سے بہتر ہے کہ تھانوں کو تالے لگادیے جائیں، تھانے سے عدالت تک پورا نظام مجرم کے حق میں استوار ہوگیا ہے، گرفتاری اور مقدمے کے باوجود مجرم کو سزا کا کوئی خوف نہیں، حوالات ہو یا جج کا چیمبر ہر سزا سے نجات کی قیمت مقرر ہے۔ انھوں نے کہا کہ تھانوں میں مطلوبہ نفری نہ ہونے کے سبب بیشتر تھانے ویران تاجر اور شہری جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں پریشان ہیں، انھوں نے کہا کہ پولیس کی بیشتر نفری عوام اور تاجروں کے بجائے پروٹوکول ڈیوٹیوں میں مصروف ہے، پولیس افسران حکومتی دباؤ میں فرض شناسی سے قاصر ہیں جبکہ سپاہی ذمے داریاں بھول کر عوام سے چھینا جھپٹی میں مصروف نظر آتے ہیں۔
عتیق میر نے کہا کہ شہر میں امن و امان کے قیام کے لیے حکومتِ سندھ کے غیرسنجیدہ رویے کے سبب سندھ میں آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی یا آرٹیکل 234 کے تحت گورنر راج کے نفاذ کا جواز پیدا ہورہا ہے، ان حالات کے تناظر میں آرمی چیف سے اپیل ہے کہ وہ رینجرز کے اختیارات 2013 کی سطح پر بحال اور ایف آئی آر درج کرنے کے اختیارات دینے کے احکامات جاری کریں۔