تحریر : محمد صدیق پرہار ہمارے لیے یہ سوال غیرضروری ہے کہ اڈہ نوروالہ چوک اعظم سے کتنا دور ہے، اصل سوال یہ ہے کہ ہم قواعد وضوابط اوراپنی اپنی ذمہ داریوں سے کتنے دورہیں۔یہ دوجملے اس لیے لکھنے پڑے کہ ایم ایم روڈ پرفتح پورکی جانب جانے والے باراتیوںکی ویگن جب اڈہ نوروالہ کے قریب پہنچی توسامنے آنے والے سریہ سے بھرے ٹرالرسے ٹکراگئی جس سے ٹرالرویگن کے اوپرالٹ گیا۔جس سے ہائی ایس ڈرائیورسمیت دس افرادجاں بحق جبکہ متعددافرادزخمی ہوگئے۔ٹرالرڈرائیورفرارہوگیا۔تیرہ ستمبرکے اخبارات میں راولپنڈی سے خبرہے کہ ترجمان موٹروے پولیس نے بتایا کہ جھنگ سے راولپنڈی آنے والی مسافر وین جب چکری انٹرچینج سے قریب جوں ہی اسلام آبادموٹروے کی حدودمیں پہنچی تووہاں پرمسافروین کے ڈرائیورنے نیندکی آغوش میں آنے کی وجہ سے غفلت کے نتیجے میں گاڑی ٹرالرمیں پیچھے سے گھسادی جس سے مسافروین میں آگ بھڑک اٹھی جس سے پندرہ مسافرموقع پرہی آتش زدگی سے جھلس کرجاں بحق ہو گئے۔جبکہ پانچ افرادشدیدزخمی ہوگئے۔ صرف نمونہ کے طورپردوحادثات لکھے ہیں ،تمام حادثات کی تفصیل کے لیے سینکڑوں صفحات کی کتاب کی ضرورت ہے ۔ حادثات کی تفصیل سے آپ اخبارات اورنیوزچینلزکے ذریعے آگاہ ہوتے رہتے ہیں۔ انچارج ٹریفک چوک اعظم اظہرحسین سانگھی نے جنرل بس سٹینڈ میں ٹریفک قوانین کے متعلق عوام الناس اورڈرائیوروںکوآگاہی دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پاسداری لازم وملزوم ہیں۔آئے روزٹریفک حادثات میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ تریفک قوانین کی خلاف ورزی اورٹریفک قوانین سے ناواقف ہونا ہے ،انہوںنے کہا کم عمرافرادہرگزڈرائیونگ نہ کریں۔انہوںنے ڈرائیوروںکوتنبیہ کی کہ اندھیرے ،دھنداورخراب موسم میں گاڑی کی رفتارآہستہ رکھیں،پرانے گھسے پٹے اوراستعمال شدہ ٹائراستعمال نہ کریں۔
اس بات میںکوئی دورائے نہیں کہ ٹریفک کے اکثرحادثات، غفلت، جلدبازی اورٹریفک کے اصولوں پرعمل نہ کرنے کی وجہ سے ہی پیش آتے ہیں۔ٹریفک اوردیگرتمام معاملات میں ہرایک یہی سمجھتا ہے کہ دوسرے تواپنی ذمہ داریاںپوری کریں جبکہ خوداس کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ٹریفک سمیت تمام حادثات و واقعات کاذمہ دارہم دوسرے فریق کوہی سمجھتے ہیں یہ نہیں دیکھتے کہ ہم اس حادثہ میں خودکتنے ذمہ دارہیں۔جلدبازی، بے ترتیبی اورٹریفک کے اصولوںکی پامالی میںامیرغریب، تعلیم یافتہ ان پڑھ اورچھوٹے بڑے میںکوئی فرق نہیں۔کئی باردیکھنے میں آیا ہے کہ جب کسی تنگ راستہ یاگلی میں دوگاڑیوں کاآمناسامناہوجائے اورکسی ایک کے پیچھے ہٹنے کے بغیرکوئی بھی آگے نہ بڑھ سکتاہوتودونوں گاڑیوں کے ڈرائیوروںمیں سے ہرایک یہی چاہتاہے کہ سامنے والاہی اپنی گاڑی کوپیچھے لے جائے اوراسے آگے جانے دے جبکہ وہ خودایک بال برابربھی پیچھے ہٹنے کوتیارنہیںہوتا۔بین الاضلاعی شاہراہوں اورلنک روڈ زپربھی اکثرہوتاہے کہ ایک ہی رخ پرجانے والی دوگاڑیوںمیں سے پیچھے آنے والی گاڑی جب اپنے آگے جانے والی گاڑی کوکراس کرتی ہے تویہ نہیں دیکھتی کہ سامنے سے بھی کوئی چیزآرہی ہے یا نہیں۔
ایسا اکثرموٹرسائیکل سوارہی کرتے ہیں۔ٹریفک کے ہجوم میں پھنس کر گھنٹوں ضائع ہوجائیں یہ توبرداشت ہوجاتا ہے ،ہجوم میں پھنسنے سے پہلے اپنی سائیڈ میں ایک طرف کھڑے ہوکردو، چارمنٹ ٹریفک گزرنے کا انتظار برداشت نہیں ہوتا۔ہم نے کئی باردیکھا ہے کہ جب بھی کوئی جانورسڑک کراس کرنے لگتا ہے تو وہ سڑک کنارے کھڑے ہوکردائیں بائیں دیکھتا ہے پھرسڑک کراس کرتا ہے۔اس کے برعکس اکثرایساہوتا ہے جب بھی کوئی انسان کسی نہ کسی سواری پر سوار ہو کر سڑک کراس کرتا ہے تووہ دائیں بائیں نہیں دیکھتا وہ ایسے سڑک کراس کرتا ہے جیسے کوئی کراس ہی نہ ہو۔جلدبازی کے نتیجے، بے ہنگم اوربے ترتیب ٹریفک کے مناظراورٹریفک کے اصولوں کی پامالی دیکھنی ہوتوریلوے پھاٹک چوبارہ روڈ لیہ پردن کے اوقات میں کسی بھی ٹرین کے گزرنے کے دوران آجائیں ۔سب اپنی سائیڈ چھوڑکردوسری سائیڈ پرسب سے آگے جانے کی کوشش میںدکھائی دیں گے۔اب نہ توان میں سے کوئی پیچھے ہٹ کردوسرے کوراستہ دینے کوتیارنظرآئے گا اورنہ ہی ان میں سے کسی کوبھی پیچھے ہٹنے کی جگہ ملے گی۔آمنے سامنے آکرٹکرانے والی کوئی سی بھی دوگاڑیوں کی وجہ سے دونوں اطراف ٹریفک بھی جام رہتی ہے ۔ اس وجہ سے ٹریفک کورواں ہونے میں بہت وقت لگ جاتاہے۔دونوں گاڑیوںمیں سے کسی ایک کی جلدبازی اورٹریفک کے اصولوںکی پامالی کی سزاپوری ٹریفک کوبرداشت کرناپڑتی ہے۔اپنی سائیڈ چھوڑ کردوسری سائیڈ سے جلدبازی کی کوشش کرنے والااپناقیمتی وقت توضائع کرتاہی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس ہجوم میں پھنسے ہوئے ہزاروں افرادکاوقت بھی ضائع کراتا ہے۔پھاٹک پراگرتمام افراداپنی ہی سائیڈ پرقطارمیں کھڑے ہوجائیں ،اپنی سائیڈچھوڑ کردوسری طرف سے آگے نکلنے کی کوشش نہ کریں توچاہے کتنی ہی ٹریفک کیوںنہ ہوٹریفک کورواں دواں ہونے میں چندمنٹ ہی لگیں گے اس کے برعکس بے ہنگم ٹریفک کتنی ہی مختصرکیوںنہ ہواسے رواںدواں ہونے میں بہت ساوقت ضائع ہوجائے گا۔تیزرفتاری کی وجہ سے مخالف سمت سے آنے والی دونوںگاڑیاں آپس میں ٹکرا کر دونوں گاڑیاںبھی تباہ ہوجاتی ہیں اوران مین سوارافرادبھی جان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔ آپس میںٹکرانے والی دونوں گاڑیوں میں سے کوئی بھی اپنی رفتارکم کرنے یاایک طرف کھڑے ہوکرمخالف سمت سے آنے والی گاڑی کوگزرنے کاموقع دینے کوتیارہی نہیں ہوتی۔تحقیقات کرکے دیکھ لیں کہ ٹریفک کے اکثرحادثات ایسے ملیں گے کہ تھوڑی سی بھی احتیاط کرلی جاتی توان حادثات سے بچاجاسکتاتھا۔
اب تک ٹریفک حادثات کے جواسباب لکھے گئے ہیں ان حادثات کے صرف یہی اسباب نہیں بلکہ اوربھی بہت سے اسباب ہیں۔بہت سے حادثات ڈرائیوروںکونیندآنے کی وجہ سے بھی ہوجاتے ہیں۔کمزورٹائرٹیوب کے پھٹنے کی وجہ سے بھی ٹریفک کے حادثات ہوجاتے ہیں۔وزن ایک طرف ہونے کی وجہ سے بھی حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ناقص اورغیرمعیاری گیس سلنڈرپھٹنے کی وجہ سے بھی بہت سے حادثات ہوچکے ہیں۔تیل سے بھرے ٹینکرالٹنے کی وجہ سے بھی حادثات ہوچکے ہیں۔ٹریفک کے حادثات کے موقع کے اسباب چاہے کوئی بھی ہوں غفلت اورجلدبازی کوکسی صورت نظراندازنہیںکیاجاسکتا۔یہ ضروری نہیں ٹکرانے والی دونوں گاڑیاں ہی جلدی میں تھیں اوردونوںنے ہی ٹریفک کے اصولوں کو نظر اندازکردیا یہ بات توطے ہے کہ ایساہرحادثہ کسی ایک کی جلدبازی اورٹریفک کے قوانین پرعمل نہ کرنے کی وجہ سے ہوتاہے۔ ہرمسلمان کااس بات پرکامل ایمان ہے کہ موت کاوقت اورسبب مقرر ہے جبکہ جان بوجھ کریاغفلت سے خودکوموت کے منہ میں دھکیلنے کی بھی کسی قانون میں اجازت نہیں ہے۔موت کاوقت مقررہے جان بوجھ کرتیزرفتارچلتی ہوئی گاڑی کے اچانک سامنے آجانابھی عقل مندی نہیں ہے۔ٹریفک صرف پھاٹک بندہونے یادوگاڑیوںکے آپس میں تصادم کی وجہ سے ہی نہیں بندہوتی اس کے اوراسباب ہیں۔مختلف تنظیمیں اورشہری جب کسی بھی مسئلہ پراحتجاج کرتے ہیں تووہ سڑک کودونوں اطراف سے بندکردیتے ہیں۔ سائیکل کوبھی نہیں گزرنے دیتے ،جب تک ان کامسئلہ حل نہیں ہوتا یاجب تک کوئی متعلقہ ذمہ دارانہیں مسئلہ حل ہوجانے کی یقین دہانی نہیںکرادیتا اس وقت تک ان کااحتجاج بھی جاری رہتا ہے اورٹریفک کی روانی بھی متاثررہتی ہے۔ایک دن ہم اپنی دوپہیوں والی سواری پرسوارہوکرریلوے پھاٹک سے چوبارہ روڈ پرگئے توپھاٹک سے جنرل بس سٹینڈ کی جانب ٹریفک کی ایک طویل قطارتھی توکچھوے کی رفتارسے آگے بڑھ رہی تھی۔ہم نے پہلے تویہ خیال کیا کہ آگے کوئی گدھاگاڑی والاجارہا ہوگا جس کی وجہ سے ٹریفک اتنی آہستہ رواں دواں ہے۔ ہمارایہ خیال بھی جلدہی غلط ثابت ہوگیا ہم اس جستجومیں کہ ٹریفک کس وجہ سے کم رفتارسے چل رہی ہے۔
تمام ٹریفک کوکراس کرکے آگے نکلنے کی کوشش کرتے رہے لیہ مائنرنہر پرجاکرہم اس کوشش میںکامیاب ہوگئے جومنظرہم نے دیکھا ہم وہ منظردیکھ کر ششدررہ گئے اورآپ بھی وہ منظرپڑھ کریہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ریلوے پھاٹک سے نہرتک ٹریفک کوکچھوے کی رفتارسے چلنے پرمجبورکرنے والاکوئی ہاتھ یاگدھاریڑھی یااونٹ ریڑھے والانہیں بلکہ سفیدرنگ کی کاروالاایک شخص تھا۔ اس کے ایک ہاتھ میں کارکاسٹیرئنگ تھا جبکہ دوسرے ہاتھ میںموبائل تھا جسے وہ اپنے کان سے لگاکرایسے اطمینان اورسکون سے کسی سے باتیں کیے جارہا تھا جیسے وہ سڑک پرکارمیں نہیں کروڑوں روپے سے بنائی گئی کوٹھی کے وی آئی پی کمرہ میں قیمتی صوفہ پربیٹھا ہو۔تمام شہری ہی غیرمہذب اورغیرذمہ دارنہیں ہوتے۔پاکستان کے اکثرشہری مہذب اورذمہ دارشہری ہی ہیں۔ٹریفک کے قوانین کی مکمل پاسداری کرتے ہیں۔مخالف سمت سے آنے والی گاڑی کودیکھ کراپنی گاڑی کی رفتارکوکم کردیتے ہیں۔ایک ہی رخ پرجانے والی گاڑی کوکراس کرتے ہوئے یہ اطمینان کرلیتے ہیں کہ سامنے راستہ صاف ہے کسی گاڑی ،رکشہ یاموٹرسائیکل کے ٹکرانے کاکوئی خدشہ نہیں ہے۔وہ اپنی سائیڈ پرہی رہتے ہیں۔جلدبازی میںنہ اپناقیمتی وقت ضائع کرتے ہیں اورنہ دوسروںکی پریشانی کاسبب بنتے ہیں۔سڑک کراس کرتے وقت دائیں بائیں ضروردیکھتے ہیں۔موبائل میں کسی کافون آجائے توگاڑی ، موٹرسائیکل سائیڈ پرلگاکرسکون سے فون سنتے ہیں۔
یوں توٹریفک کواصولوںکاپابندبنانے کے لیے ٹریفک کے قوانین اوران قوانین پرعمل نہ کرنے کی سزائیں اورجرمانے بھی مقررہیں۔ٹریفک کنڑول کرنے والے ادارے ٹریفک کے قوانین پرعمل کرانے میںکامیاب ہوجائیں توٹریفک حادثات سے بہت حد تک بچاجاسکتا ہے۔تمام شہری ٹریفک کے اصولوںکی پاسداری کریں، غفلت اورجلدبازی سے دوررہیں ، چاک وچوبندہوکرگاڑیاں چلائیں ، سڑک کراس کرتے ہوئے دائیں بائیں ضروردیکھیں ،سست رفتارگاڑیاں سڑک کے ایک طرف چلائیں تو ٹریفک حادثات میں نمایاںکمی لائی جاسکتی ہے۔صوبائی حکومتوں کوٹریفک کے اصولوں سے آگاہی مہم بھی آئے روزچلاتے رہنا چاہیے۔پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاپرٹریفک کے اصولوں اوران پرعمل نہ کرنے کی صورت میں سزائوںکی تشہیرکرتے رہنا چاہیے۔اہم چوراہوں اورشاہراہوں پرسائن بورڈ پرٹریفک کے اصول اورسزائیں لکھی جائیں۔کسی طے شدہ پروگرام،جلوس، احتجاج یاکسی بھی شہرمیںکسی وی آئی پی کی آمدکی وجہ سے کوئی سڑک یالنک روڈ کوعام ٹریفک کے لیے بندکرنامقصودہوتو اس سے پہلے شہریوں کی مشکلات دورکرنے کے لیے تمام شہروں اورقصبات میںٹریفک پلان جاری کرکے اخبارات میں شائع اوراہم چوراہوں ،اہم مقامات پرآویزاں کیاجائے ۔ریلوے پھاٹکوں پرسائن بورڈ یاپینافلیکس کے ذریعہ تصاویرکی مددسے بے ہنگم اوربے ترتیب ٹریفک کے نقصانات اورٹریفک کے اصولوںپرعمل کرنے والی ٹریفک کے فائدے عوام کوبتائے جائیں کہ مہذب شہری کیسے کھڑے ہوتے ہیں اورغیرمہذب کیسے ۔مصروف چوراہوں اورکراسنگ پرٹریفک کی پولیس کی موجودگی کوبھی یقینی بنایاجاناچاہیے ،بے ہنگم اوربے ترتیب ٹریفک ٹریفک پولیس کی عدم موجودگی کارزلٹ بھی ہوتی ہے۔ٹریفک قوانین سے آگاہی کے لیے مذاکروں اورسیمینارزکااہتمام بھی کرتے رہناچاہیے۔تعلیمی اداروں اورمیلوںمیں خاکوں اورکھیل کھیل میں ٹریفک قوانین پرعمل کرنے کے فائدے اورعمل نہ کرنے کے نقصانات سے آگاہی دی جائے۔ٹریفک کے اشاروںکواپ گریڈ کرکے تمام چوراہوں اورکراسنگ پرلگایا جائے۔کسی بھی وجہ سے کوئی بھی سڑک یالنک روڈ بندکرنے پرسخت پابندی لگادی جائے توٹریفک کورواں دواں رکھنے میں مددملے گی۔ ٹریفک کورواں دواں رکھنے اورحادثات سے بچنے کے لیے تمام تررکاوٹوں کودورکرنے، شاہراہوں، سڑکوں، لنک روڈزکوبروقت مرمت وکشادہ کرنا بھی ضروری ہے۔سڑکیں بنانے وقت اتنی کشادہ رکھی جائیں کہ پچاس سال تک ان میں کشادگی نہ کرنا پڑے۔