ٹریفک قوانین کی پابندی بڑے شہروں میں تو کہیں کہیں نظر آتی ہے لیکن چھوٹے شہروں اور قصبات میں اِن ضوابط اور قوانین کی خلاف ورزی کرنا معمول کی بات ہے بلکہ بعض نوجوان تو ایڈونچر کے شوق میں تیز رفتاری اور لین کو توڑنا فخر سمجھتے ہیں اگر کسی ڈرائیور سے دوران سفر ٹریفک کے قوانین کے حوالے سے بات کی جائے تو سب اپنے اپنے انداز میں ٹریفک قوانین کی وضاحت کرتے ملیں گے کسی بھی مہذب معاشرے کی پہچان وہاں کا ٹریفک کا نظام ہوتا ہے جس سے حادثات میں واضح کمی ہونے کے ساتھ قیمتی جانوں کا ضیاع بھی نہیں ہوتا وطن عزیز پاکستان کے چھوٹے شہروں میں ٹریفک کا حال بگڑنے کی سب سے بڑی وجہ گزشتہ تین دہائیوں میں موٹر سائیکل اور موٹر سائیکل رکشوں میں بے تحاشہ اضافہ ہے چھوٹے شہروں ،دیہاتوں ،قصبات میں سڑکیں نصف صدی پہلے کے دور کی ہیں جب ٹریفک کم تھی گاڑیاں خاص طور پر موٹر سائیکل رکشے نہ تھے آبادی میں اضافہ کے ساتھ جہاں ٹریفک بڑھی وہاں سڑکوں کی توسیع اور نئی سڑکیں اس رفتار سے نہ تعمیر کی گئیں اگرچہ موٹر ویز اور جی ٹی روڈ کو دورویہ کرنے سے مختلف شہروںکا راستہ کم اور آرام دہ ضرور ہوا لیکن چھوٹے شہروں اور بڑے شہروں کے اندر ٹریفک کے لئے کوئی واضح تبدیلی نہ لائی جا سکی۔
سانچ کے قارئین کرام! اگر گزشتہ دو دہائیوں میں بننے والی سڑکوں کا معیار دیکھا جائے تو وہ بھی قابل فخر نہ ہے بہت ساری سڑکیں تعمیر کے کچھ عرصہ کے بعد ٹوٹ پھوٹ گئیں جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل پڑنے کے ساتھ ساتھ حادثات میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا اور بعض شہروں میں سڑکوں پر ٹریفک اس حد تک زیادہ دیکھنے کو ملتی ہے کہ روزانہ وہاں دو تین جان لیوا حادثات رونما ہوجاتے ہیں جس کی مثال اوکاڑہ سے دیپالپور سڑک کی دی جاسکتی ہے جہاں سڑک پر ٹریفک زیادہ ہونے کے ساتھ غیر محتاط طریقہ سے گاڑیاں،ٹرک ،موٹر سائیکل چلائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر ٹریفک حادثات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوجاتا ہے ان علاقوں کے رہنے والوں کے بارہا مطالبے کے باوجود کسی بھی حکومتی نمائندے اور خدمت کے دعویداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی اس سڑک کو کشادہ اور دورویہ کرنے کے دعوے انتخابات میں حصہ لینے والے توبرملا کرتے رہے لیکن افسوس جب بھی کسی پارٹی کو اقتدار ملا اس سڑک کی تعمیر اور دورویہ کرنے کے دعوے ٹُھس ہوگئے اس سڑک کی ناکافی وسعت ٹریفک نظام کی ابتری کا بڑا سبب ہے،اگرٹریفک قوانین اور ضوابط کو دیکھا جائے تو اْن کی پابندی جیسی ہونی چاہئے۔
ویسی بالکل نہیں ہوتی اس خلاف ورزی کو روکنے میں خود ٹریفک کا قانون نافذ کرنے والے اہلکاربھی شریک ہیں،سانچ کے قارئین کرام !چھوٹے بڑے شہروں کی گلیوں میں سڑکوں کا غلط استعمال ٹریفک مشکلات میں اضافے کا ایک اہم سبب ہے، سڑکوں پر تعمیراتی میٹریل مثلاً اینٹیں، سیمنٹ ، بجری، لوہا وغیرہ سڑکوں کے کناروں سے پھیلتا ہوا آدھی سڑک کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے ، اندرون شہر سڑکوں پر پھل فروش، چھابڑی فروش ودیگراپنا سامان رکھ لیتے ہیں جسکی وجہ سے بھی ٹریفک جام ہونا معمول کی بات ہے بعض دفعہ گاڑیوں ، موٹر سائیکل رکشوں کی آپس میں تکرار بھی دیکھنے کو ملتی ہے ،دیگر شہروں کی طرح میرے شہر اوکاڑہ میں بھی سڑکوں کے دائیں بائیں کے دکاندار اپنی دکانوں کا سامان فٹ پاتھ پر سجا دیتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک میں خلل کے ساتھ پیدل گزرنے والوں کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،چھوٹے شہروں میں تجارتی پلازوں میں پارکنگ کا نظام نہ ہے جس کی بنا پرپرائیوٹ گاڑیوں والے سڑکوں کے دائیں بائیں اْن جگہوں پر گاڑیاں کھڑی کرتے ہیں جہاں سے گزرنے اور چلنے کا راستہ ہوتا ہے جس سے ٹریفک جام بھی ہوتی ہے اور موٹر سائیکل رکشے والے تھوڑی سی جگہ سے گزرنے کی کوشش میں حادثات کا سبب بھی بن جاتے ہیں۔
راقم الحروف نے بارہا دیکھا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکار خودٹریفک قوانین کے نفاذ میں خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ بعض کے بچے کم سنی میں موٹر سائیکل اور کاریں چلاتے ہیں ،دین اسلام میں جہاں نماز روزہ زکوة وغیرہ مسلمانوں پر فرض کیئے گئے ہیں وہیں معاشی معاشرتی وسماجی معاملات کے متعلق واضح احکامات بھی موجود ہیں جن کی خلاف ورزی شرعی طور پر گناہ ہے ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنا ان کو غیر اہم سمجھنا اور خلاف ورزی کرنا ملکی اور دین اسلام کی تعلیمات سے روگردانی ہے ، علما کرام کے نزدیک کسی بھی قوم کے غیر مہذب ہونے کی علامتوں میں عجلت پسند، خود غرضی اور دوسرے کی اذیت سے لاپرواہ ہونا ہے ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کر کے ہم دوسرے افراد کو تکلیف ،ذہنی کوفت ، جسمانی تکلیف اور وقت ضائع کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
سانچ کے قارئین کرام! گزشتہ دنوں پنجاب بھر کی طرح ضلع اوکاڑہ میں بھی ٹریفک قوانین سے آگہی کے لئے تین روزہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جوڈسٹرکٹ پولیس اوکاڑہ ،ٹریفک ایجوکیشن ونگ اوردارارقم سکول کے زیر اہتمام لگایا گیا جسکا باقاعدہ افتتاح ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اطہر اسماعیل ،ڈپٹی کمشنر مریم خاں نے کیا اس موقع پر ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر وسیم اختر ،اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول ،ڈائریکٹر دارارقم سکول چودھری رضوان ،اسسٹنٹ ڈائریکٹردارارقم جنید قریشی ،انجمن تاجران کے صدر چودھری سلیم صادق ،ایس پی انوسٹی گیشن راجہ شاہد نذیر، اٹلس ہونڈا کے نیشنل مینجر سیفٹی تسلیم شجاع، پی آر او (ڈی پی او) خالد محمود، نائب پی آر او علی اکبر متعلقہ محکموں کے افسران ،طلبا وطالبات ،سول سوسائٹی کے نمائندوں ،صحافیوں،شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی عوام کو ٹریفک قوانین اور روڈ سیفٹی سے متعلق بینرز ،فلیکس لگائے گئے تھے ڈپٹی کمشنر مریم خاں اور ڈسٹر کٹ پالیس آفیسر اطہر اسماعیل نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی انتہائی قیمتی ہے اور سڑک پر حادثات کی روک تھام کے لئے سڑک کے استعمال سے متعلق قوانین سے آگاہی سڑک پر سفر کرنے والوں کی حفاظت کے لئے ازحد ضروری ہے ٹریفک قوانین کی پابندی مہذ ب معاشروں کا شعار ہے ٹریفک پولیس سے تعاون اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے ہم حادثات کی شرح میں خاطر خواہ کمی لا سکتے ہیں۔
اس موقع پر لوگوں میں ٹریفک قوانین سے متعلق شعور وآگہی اور رہنمائی کے لئے پمفلٹس ،پوسٹرزاور ہینڈ بل بھی تقسیم کئے گئے ڈپٹی کمشنر مریم خاں اور ڈی پی او اطہر اسماعیل نے کہا کہ والدین کم عمر بچوں کو موٹر سائیکل اور گاڑی نہ چلانے دیں اور جب تک یہ بچے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی عمر تک نہیں پہنچتے اس وقت تک انہیں گاڑی نہ چلانے دی جائے مردا ور خواتین سٹر ک استعمال کرنے کے بنیادی اصولوں سے واقفیت حاصل کریں اپنا ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں اور سٹر ک پر دوسری ٹریفک اور خصوصاََ پیدل چلنے والوں کے سٹرک استعمال کرنے کے حق سے متعلق آگہی حاصل کریں انہوں نے کہا کہ حادثات کی وجہ سے بننے والے عوامل سے دور رہا جائے اوور سپیڈ سے اجتناب کیا جائے ون ویلنگ انتہائی خطرناک ہے جو موٹر سائیکل سوار اورسڑک پر دوسری ٹریفک کے لئے حادثہ کا باعث بن سکتا ہے موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کا ضرور استعمال کریں اور گاڑی استعمال کرنے والے سیٹ بیلٹ کا استعمال کریں غلط پارکنگ اور رات کے وقت تیز ہیڈ لائٹس کاا ستعمال حادثات کا باعث بن سکتا ہے جس سے اجتناب کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ آہستہ چلنے والی گاڑیاں ہمیشہ اپنی لین استعمال کریں اور پریشر ہارن کا استعمال کسی صورت نہ کیا جائے کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنے والے قانون شکنی، وعدہ خلافی، ایذارسانی اور سڑک کے ناجائز استعمال جیسے گناہوں کے مرتکب ہوتے ہیں،کم سن بچوں کو گاڑیاں اور موٹر سائیکل چلانے کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے ، موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ کا استعمال ضرور کرنا چاہیے ،ڈرائیور کا لائسنس یافتہ اور تجربہ کار ہونا بھی ضروری ہے ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اطہر اسماعیل ،ڈپٹی کمشنر مریم خاں نے موٹر سائیکل سواروں کو حادثات کی رو ک تھام کے متعلق پمفلٹ تقسیم کئے اور اٹلس ہونڈا کی جانب سے ہیلمٹ دیے گئے بعد ازاں آگہی واک کی گئی۔