گوجرانولہ (جیوڈیسک) ہچلاس میں ایس ایس پی اور پاک فوج کے افسران کو قتل کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ گوجرانوالہ کے مدرسے سے حراست میں لیے گئے 21 طلبا میں سے دوملزمان کے ساتھی نکلے۔ دونوں وقوعے کے وقت افسران کی نقل وحرکت بذریعہ فون بتاتے رہے۔
گوجرانوالہ کے شیرانوالہ باغ میں سابق رکن قومی اسمبلی قاضی حمیداللہ کے مدرسے سے حراست میں لیے گئے 21 طلبا میں سے دو طلبا دلبر خان بن لشکر اور عطا الرحمان بن رضوان کی گرفتار ملزمان نے نشاندہی کر دی۔
تحقیقاتی اداروں کے مطابق ان کا تعلق دیامیرچلاس سے ہے اور ان کے مرکزی ملزمان کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے بھی تھے، وقوعے کے وقت یہ افسران کی نقل وحرکت کے بارے میں بھی بتاتے رہے۔ تحقیقاتی ادراوں نے مدرسے سے حراست میں لیے گئے دیگر افراد کو چھوڑ دیا جبکہ دلبر خان اور عطا الرحمان کو لے کر چلاس روانہ ہوگئے۔