دیامر (جیوڈیسک) دیامر پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ سانحہ چلاس کا مرکزی ملزم حمید اللہ پہاڑی علاقے میں روپوش ہے۔ پولیس نے کڑی نگرانی کے بعد ملزم حمید اللہ کو گرفتار کر لیا۔ ملزم حمید اللہ سانحہ چلاس کا ماسٹر مائنڈ تھا اور حملے کی قیادت بھی اسی نے کی تھی۔ چلاس میں 10 غیر ملکی سیاحوں کو ان کے ہوٹل میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بعد میں حملہ آوروں نے پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیم پر حملہ کیا جس میں پولیس اور فوج کے تین افسر شہید ہو گئے تھے۔
حملہ اس وقت کیا گیا تھا جب پولیس اور فوج کے افسر سانحہ چلاس کے ملزموں کی گرفتاری کے حوالے سے ایک اہم اجلاس میں شرکت کے بعد واپس آ رہے تھے۔ حملے میں ایس ایس پی دیامر ہلال احمد، پاک فوج کے کرنل غلام مصطفی موقع پر ہی شہید ہوئے جبکہ کیپٹن اشفاق عزیز نے ہسپتال میں جام شہادت نوش کیا۔
سانحے کے بعد وزیر اعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ واقعیکی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دے رکھا تھا۔