وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) سانحہ یوحنا آباد کیخلاف وزیرآباد کی مسیحی برادری نے پرامن احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت آتھوڈکس چرچ کے فادر (بھورو منگو )نے کی۔ احتجاجی ریلی مسیحیوں کے مرکز ٹھٹھہ فقیر اﷲ سے شروع ہوکراور اوورہیڈ بریج چوک میں اختتام پذیر ہوئی، ریلی میں مسیحی بچوں اور خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی اس موقعہ پر مقررین الیاس ولیم،یونس بھٹی،یوسف مسیح،ساجد مسیح ،خاتون ثمینہ اقبال اور دیگر نے یوحنا آباد واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں پاکستان امن پسندوں کا ملک ہے اور اس ملک میں فساد برپا کرنے والا ،خونریزی کرنے والا مسلمانوں، مسیحیوں، ہندوئوں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کا مشترکہ دشمن ہے۔
ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے جن پر مسیحیوں کو تحفظ دینے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے مطالبات درج تھے ۔ مظاہرین نعرے بازی کررہے تھے جن کا مطالبہ تھا کہ ملک سے دہشت گردی کو جلد ازجلد ختم کیا جائے ۔یونس بھٹی نے دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکامی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہمیں تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تو مسیحیوں کیلئے الگ سے ایک صوبہ بنادیا جائے جس کا کنٹرول بھی مسیحیوں کے حوالے کیا جائے۔ دریں اثناء مقامی چرچ میں یوحنا آباد واقعہ میں جانیں گنوانے والے مسیحیوں کی یاد میں دعائیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔اس موقعہ پر تھانہ صدر پولیس نے سیکیورٹی پولیس نے فرائض سرانجام دیئے۔