لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف ایم کیو ایم کی اپیل پر ملک بھر میں یوم سوگ منایا جا رہا ہے ، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والی دو خواتین کو بھی رات گئے سپردخاک کر دیا گیا۔ سانحہ لاہور کے خلاف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر لاہور سمیت ملک بھر میں وکلا کی ہڑتال ہے
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف ملک بھر میں فضا سوگوار ہے ، قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر جہاں لواحقین سوگوار اور نوحہ کناں ہیں وہیں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین کے علاوہ ہر مکتبہ فکر نے سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کی اپیل پر یوم سوگ منایا جا رہا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں اور خواتین کی شہادت کے سوگ میں سیاہ پرچم لہرائیں تاہم رابطہ کمیٹی نے ٹرانسپورٹرز۔
دکانداروں اور چھوٹے تاجروں کی درخواست پر یوم سوگ کی اپیل پر نظرثانی کرتے ہوئے کراچی سمیت پاکستان بھر کے ٹرانسپورٹرز ، تاجروں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آج پرامن یوم سوگ کے موقع پر ٹرانسپورٹ اور کاروبار معمول کے مطابق جاری رکھیں۔
سانحہ جاں بحق ہونیوالی شازیہ اور تنزیلہ نند بھاوج شالیمار کے علاقے کی رہائیشی تھیں جن کی ہلاکت گولی لگنے سے ہوئی۔ دونوں کی میتیں رات گئے ان کے لواحقین کے حوالے کی گئیں ، دونوں خواتین کی نمازجنازہ میں علاقہ کے مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقعے پر ہر آنکھ اشکبار تھی ، نماز جنازہ کے بعد انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ سانحہ لاہور کے خلاف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر لاہور سمیت ملک بھر میں وکلا کی ہڑتال ہے۔