لیہ (جیوڈیسک) انتقام کی آگ بجھانے کیلئے اکتیس بے گناہ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ لیہ میں دکاندار کے چھوٹے بھائی نے مٹھائی میں زہر ملایا، بڑے بھائی کے تشدد کا بدلہ لینے کے لیے حد سے گزر گیا۔
لیہ میں خوشی کے موقع پر موت بانٹی گئی، ایک ہی خاندان کے 9 افراد سمیت اکتیس بے گناہ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔ متاثرہ خاندان کے زخم ابھی ہرے ہی تھے کہ مزید لیہ کا گاؤں چک نمبر ایک سو پانچ جہاں عمر حیات کے گھر خوشی پر موت نے رقص کیا ۔ اکتیس افراد کو اچک لیا۔
متاثرہ خاندان دکھ سے سنبھلنے بھی نہ پائے تھے کہ تھمتے آنسو پھر بہہ نکلے ۔ قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بننے والی مٹھائی زہریلی کیسے ہوئی ؟ دکاندار طارق کے چھوٹے بھائی خالد نے زہر ملانے کا اعتراف کرلیا ۔ مجسٹریٹ کو بیان قلمبند کراتے ہوئے اٹھارہ سالہ ملزم بولا بڑا بھائی تشدد اور بات بات پر بے عزت کرتا تھا بدلہ لینے کیلئے اور کاروبار تباہ کرنے کیلئے انتہائی اقدام اٹھایا۔
ملزم خالد کی نشاندہی پر پولیس نے کھیتوں میں چھپائی گئی زہریلی دوا کی بوتل بھی برآمد کرلی ۔ زہریلی مٹھائی کھانے سے جاں بحق ہونے والوں میں آٹھ بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے بارہ افراد بھی شامل ہیں ۔ کئی متاثرہ افراد اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔ لیہ میں اکتیس افراد کی موت کا سبب بننے والی مٹھائی زہریلی کیسے ہوئی؟ بالآخر پتہ چل ہی گیا دکاندار کے چھوٹے بھائی نے دانستہ زہر ملانے کا اعتراف کرلیا۔
ملزم کا کہنا ہے بڑا بھائی تشدد کرتا تھا ، بدلہ لینے کیلئے انتہائی اقدام اٹھایا ، پولیس نے بوتل بھی برآمد کرلی۔