اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرِ ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کے اندراج کا عمل شروع ہو چکا ہے اور حکومت ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام 21 اعلیٰ حکام کو شامل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت طاہر القادری اور عمران خان سے اب بھی مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہے، اور تحریک انصاف کے چھ میں سے پانچ اور طاہر القادری کے دس میں چھ مطالبات کو براہ راست تسلیم کر لیا ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ حکومت عدالتی فیصلے کے خلاف کسی قسم کی درخواست دائر کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے عمران خان سے اپیل کی کہ وہ دھرنے میں موجود لوگوں کا خیال کریں اور معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ پارلیمنٹ کا خاتمہ آئین کے خلاف ہے اور استعفے دینے کے بعد ہم عوام کے پاس کس منہ سے جائے گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے حکومت کے خلاف وہ زبان استعمال کی جو انہیں زیب نہیں دیتی ہے، لیکن اس کے باوجود بھی ہم نے عمران خان کو متعدد پیشکش کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا حکومت نے لانگ مارچ کے شرکاء کو لاہور سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں آنے کی اجازت دی اور ہم کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے ہیں۔ اسی دوران ان کے ہمراہ موجود وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے ہماری پیشکش کمزرو سمجھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایوان 20 کروڑ عوام کی خواہش کا مظہرہے اور آئین اورقانون قومی اور ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ایسے حالات نہیں کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔