لاہور (جیوڈیسک) درخواست گزار کے وکیل کا موقف تھا کہ حکومت کمیشن اس لیے بناتی ہے کہ معاملہ کو دبایا جائے جب سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا گیا تو اس وقت بھی سیاسی جماعتوں اور وکلاء نے تنقید کی تھی۔
درخواست گزار کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے اپنا کام ذمہ داری سے کرتے ہوئے کاروائی مکمل کی لیکن حکومت نے رپورٹ منظر عام پر لا کر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے اسے سرد خانہ میں ڈال دیا۔
عدالت سے استدعا ہے کہ رپورٹ منظرعام پر لا کر کاروائی حکم دیا جائے۔ درخواست کی سماعت بنچ کے سربراہ جسٹس خالد محمود خان کے رخصت پر ہونے کے باعث غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی ہے۔