لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ دنیا نیوز نے حاصل کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے 2 سے 3 ہزار کارکنوں کا پولیس اہلکاروں سے تصادم ہوا۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا گیا جس سے دونوں فریقین کا جانی اور مالی نقصان ہوا۔
پولیس اہلکار کی ہلاکت کی خبر پر ایس پی سلمان علی نے فائرنگ کا حکم دیا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق مقدمے کے چالان میں 10 پولیس اہلکاروں کو نامزد کیا گیا۔ عوامی تحریک کے 42 کارکنوں کے خلاف پولیس پر پتھراؤ اور پٹرول بم پھینکنے کے جرم میں مقدمہ درج ہوا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق سانحہ ماڈل ٹائون میں وفاقی حکومت کے کسی وزیر اور مشیر کا صوبے کے امن و امان سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔
وزیراعظم اور وفاقی وزراء پر الزامات بے بنیاد ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز کا رانا ثناء اللہ اور وزیراعلیٰ کے ساتھ وقوعہ کی رات رابطہ ثابت نہیں ہوا۔ ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار کا وقوعہ کی رات موقع پر جانا بھی ثابت نہیں ہوا۔