لاہور (جیوڈیسک) مینار پاکستان گرائونڈ میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ میں سانحہ ماڈل ٹائون کے شہیدوں اور ڈی چوک کے غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ شہداء کی قربانیوں نے کروڑوں عوام کو بیدار کر دیا ہے۔
شہداء کے مقدس خون کے طفیل انقلاب مارچ کو تشکیل دینے کی توفیق ہوئی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر کسی کو ”ریمنڈ ڈیوس” نہیں بننے دیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے کسی شہید کی دیت نہیں ہوگی
بدلہ صرف قصاص ہوگا۔ شہیدوں کا معاملہ لین دین سے نہیں بلکہ قاتلوں کی پھانسی پر ختم ہوگا۔ عدالت کے ذریعے خون کا بدلہ صرف خون ہوگا۔ بے ضمیری کی باتیں دم توڑ جائیں گی۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج نے عوام کو خواب غفلت سے جگا دیا ہے۔
دھرنوں نے کروڑوں عوام کو ظلم کیخلاف کھڑے ہونے کی جرات دی۔ دھرنوں نے سوئے ہوئے عوامی شعور کو بیدار کیا۔ مینار پاکستان میں ملین سے زائد افراد کا جلسہ تاریخ ساز ہے۔ لاہور نے انقلاب مارچ کے حق میں ریفرنڈم کر دیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو مارنے کیلئے زہریلی گیس کے 50 ہزار شیل بھارت سے منگوائے گئے تھے۔ یہی زہریلے شیل انقلاب مارچ کے شرکاء کو لگے۔ کارکنوں کو رسیوں سے باندھ کر اسلام آباد کی سڑکوں پر پھرایا گیا۔ ہمارے اتنے کارکن گرفتار کئے گئے کہ پولیس کے پاس ہتھکڑیاں ختم ہو گئیں۔
جلسہ عام سے خطاب میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے چار بڑے اقتصادی زونز کے درمیان واقع ہے۔ ایران، بھارت اور چین کی باہمی تجارت پاکستان کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔
بہترین انفراسٹرکچر اور امن و امان سے ملک کو کاروبار کیلئے مثالی بنائیں گے۔ انقلاب کے بعد پاکستان کی سڑکیں سونا اُگلیں گی۔ پاکستان کو برکس، شنگھائی آرگنائزیشن اور دیگر اقتصادی تنظیموں کو حصہ بنائیں گے لیکن حکمران رہ گئے تو سارا پاکستان غیر ملکی کمپنیوں کو ٹھیکے پر دیدیا جائے گا۔
میں پاکستان کو ترقی میں بھارت سے آگے لے جا کر دکھائوں گا۔ 10 نکاتی ایجنڈا ہمارا منشور ہے۔ انہوں نے عوام سے وعدہ کیا کہ پاکستان میں انقلاب کے بعد ملک کو فرقہ واریت سے پاک کرینگے۔ کسانوں کو کاشتکاری کیلئے مفت زمین دیں گے۔ چھوٹے چھوٹے قصبوں تک بجلی فراہم کرینگے۔ غریبوں کا علاج اور تعلیم مفت ہوگی۔
غریبوں کو ضروری اشیاء آدھی قیمت پر دی جائیں گی۔ خواتین کو روزگار دے کر معاشی تحفظ دیں گے۔ ملازموں کی تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جائے گا۔ ہر بے گھر کو اس کا اپنا گھر دیں گے۔ 15 ہزار سے کم آمدنی والے افراد کے آدھے بل حکومت ادا کرے گی۔ غریبوں سے بجلی اور گیس کے بلوں پر ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کیمونزم، ملا ازم اور ٹیررازم سب چل چکے۔ اب پاکستان میں صرف ” قائد اعظم ازم” چلے گا۔