لاہور (جیوڈیسک) سلمان شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن بہت بڑی ٹریجڈی ہے, اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے۔ ماڈل ٹاؤن واقعے میں جنہوں نے درندگی کی ان کا احتساب ہونا چاہیے۔
ماڈل ٹاؤن واقعے میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے استعفیٰ دیا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطابق درج ہو چکی ہے۔ نئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کو پورا میڈیا دیکھ رہا ہے۔
سلمان شہباز کا کہنا تھا کہ عمران خان اتنا آگے چلے گئے ہیں کہ وہ خود لائن ڈرا نہیں کر سکتے۔ عمران خان کو ان کے مشیروں نے پھنسا دیا ہے۔ عمران خان بند گلی میں جا چکے ہیں۔ انھیں نکالنے کیلئے ریسکیو مشن بھیجنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا۔
کہ عمران خان روز کنٹینر پر چڑھ کر حکمرانوں پر کیچڑ اچھالتے ہیں۔ 2002 کے انتخابات میں عمران خان 5 سال تک پارلیمنٹ میں بیٹھے رہے۔ عمران خان نے 2002ء کے انتخابات میں دھاندلی کیخلاف دھرنا کیوں نہیں دیا۔ 2013ء کے انتخابات مسلم لیگ (ن) نے نہیں الیکشن کمیشن نے کروائے تھے۔ انتخابی اصلاحات پارلیمنٹ کے ذریعے لائی جا سکتی ہیں، کنٹینر پر چڑھ کر انتخابی اصلاحات نہیں کروائی جا سکتیں۔