لاہور (جیوڈیسک) پنجاب کے مستعفی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں پر گولی چلانے کا حکم نہیں دیا تھا۔
خیال رہے کہ اس واقعے کے دوران پولیس اور کارکنان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کو ان کے عہدے سے ہٹادیا تھا۔
رانا ثناء اللہ اور اعلیٰ افسران پیر کے روز عدالتی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔
رانا ثناء اللہ نے حلفیہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ماڈل ٹاؤن میں تحریک منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے سامنے لگائے گئے بیرئیرز ہٹانے گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ تصادم کے بعد مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم انہوں نے نہیں دیا تھا۔
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ پولیس نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں نے پتھراؤ شروع کر دیا ہے لیکن صورتحال قابو میں ہے۔ یہ اطلاع انہوں نے وزیراعلی کو دے دی۔
اس موقع پر کمشنر لاہور نے بھی اپنی رپورٹ پیش کی۔ رانا ثناء اللہ کی پیشی کے موقع پر عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں غیرمتعلقہ افراد کا داخلہ بند تھا۔