مستونگ (جیوڈیسک) گزشتہ روز بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں عوامی پارٹی کے سراج رئیسانی سمیت 130 افرد کی شہادت پر صوبے بھر میں فضاسوگوار ہے جب کہ بلوچستان میں پرچم سرنگوں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع مستونگ میں درین گڑھ کے قریب بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران ہونےوالے خودکش حملے کے نتیجے میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 130 افراد شہید اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ سانحہ مستونگ کے واقعے پر بلوچستان عوامی پارٹی نےتین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جب کہ درین گڑھ اور سراج رئیسانی کے آبائی علاقےکانک سمیت مستونگ بھرمیں سوگ منایا جارہا ہے، درین گڑھ اور کانک کے علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔
مستونگ دھماکے میں شہید نوابزادہ سراج رئیسانی کی نماز جنازہ کا وقت اور جگہ ایک بار پھرتبدیل کردی گئی۔ اب ان کی نماز جنازہ ایوب اسٹیڈیم کے بجائے موسٰی اسٹیڈیم کوئٹہ کینٹ میں ساڑھے چاربجے ادا کی جائے گی۔ شہید سراج رئیسانی کے خاندانی ذرائع کے مطابق نماز جنازہ کی جگہ سیکیورٹی خدشات کے باعث تبدیل کی گئی ہے۔
پنجاب بار کونسل نے مستونگ میں دہشت گردی کے واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آج پنجاب بار کونسل میں ہڑتال کا اعلان کیاہے، ماتحت عدالتوں میں آج وکلا پیش نہیں ہوں گے۔ پنجاب بار کونسل نے وکلاشہدا کے لواحقین سےاظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نگراں صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستونگ خودکش حملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ دوسری جانب لیویز حکام کا کہنا ہے کہ مستونگ خودکش حملےکامقدمہ تاحال درج نہیں کیاجاسکا، مقدمہ ضروری کارروائی کےبعد لیویزتھانا درین گڑھ میں درج کیاجائےگا، درین گڑھ میں خودکش حملے کے مقام کو محفوظ کرلیا گیا ہے اور خودکش حملے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیےجارہے ہیں۔ حملے کی تحقیقات کے لیے پنجاب سےفرانزک لیبارٹری کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردئیےگئے ہیں۔ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا۔