اسلام آباد: آئندہ سانحہ پشاور جیسے واقعات سے بچنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر من وعن عمل کیا جائے ۔ ساٹھ ہزار سے زائد شہداء کے مقدس خون کا تقاضہ ہے کہ سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر نیشنل ایکشن پلان و ضرب عضب کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔دہشت گرد اپنی بقاء کی آخری جنگ لڑ رہے ہیں۔
ان حالات میں قومی یکجہتی و اتحاد انتہائی ضروری ہے ۔سیاستدان ملک و ملت کی بقاء کے لئے پاک فوج کے ساتھ ہمقدم ہوں ۔پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاک فوج کی پشت پہ ہے۔ انجمن طلباء اسلام کے رہنماشہیر سیالوی نے وفاقی اردو یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز کی بقاء کے خلاف لڑنے والے نام نہاد مذہبی و سیاسی دہشت گردوں کا خاتمہ پوری قوم کی دلی آرزو ہے۔
پاک فوج نے دہشت گردوں کو جس جرات مندانہ الفاظ میں للکارا اور ان کے خلاف آپریشن کیا ہے وہ انتہائی قابل تحسین ہے ۔سانحہ پشاور و شکارپور جیسے واقعات کی آئندہ روک تھام کے لئے قومی وحدت کا عملی نمونہ انتہائی ضروری ہے ۔ وطن عزیز کے دشمن نے جس طرح مساجد ،تعلیمی اداروں ، بازاروں ، عسکری و دفاعی اداروں کو اپنی وحشت و بربریت کا نشانہ بنایا ہے ۔اس کو اسی انداز میں جواب دینا ضروری تھا آج اللہ کے فضل و کرم سے اور پاک فوج کی انتھک محنت ،جدوجہد اور قربانیوں کی وجہ سے دہشت گردوں پر ارض وطن کی زمین تنگ پڑ چکی ہے۔
حالات کا تقاضا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب کے منطقی انجام تک پوری قوم اتحاد و یگانگت کا عملی مظاہرہ کرے ۔نیشنل ایکشن پلان و ضرب عضب کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے مذہبی و سیاسی رہنما ملک و ملت سے وفا نہیں بے وفائی کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔نیشنل ایکشن پلان و ضرب عضب کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کا محاسبہ ضروری ہے ۔طلبہ اپنی قومی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے تعلیمی اداروں میں دہشت گردی کے خلاف شعور و آگاہی کے لئے اپنا فرض نبھائیں اور طلبہ میں پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کے ازالے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔