اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور میں امن دشمن عناصر ملوث ہو سکتے ہیں۔ طالبان نے سانحہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ سانحہ پشاور کو طالبان سے جوڑنا مذاکرات سے سبوتاژ کرنا ہے۔ ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ہوں یا جنگ بندی، معصوم لوگوں کے قتل کا کوئی جواز نہیں۔
طالبان نے سانحہ پشاور کی ذمہ داری قبول کی اور نہ ہی سانحہ سے کسی قسم کے تعلق کا اظہار کیا ہے۔ سانحہ پشاور کو طالبان سے جوڑنا مذاکرات سے سبوتاژ کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سانحہ میں امن دشمن عناصر ملوث ہو سکتے ہیں جو بالواسطہ بدامنی چاہتے ہیں۔
فوجیوں کو شہید کرنا، فوج کو فاٹا میں مصروف رکھنا اور بدامنی پیدا کرنا کس کے فائدے میں ہے؟۔ فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سری لنکن ٹیم پر حملہ اور چینی انجینئرکا اغوا واضح مثالیں ہیں۔ دونوں واقعات کے پیچھے محرکات کی کوئی تحقیقات سامنے نہیں آئیں۔ فضل الرحمان نے سانحہ پشاور کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ بھی کیا ہے۔