کراچی (جیوڈیسک) سانحہ پشاور میں بزدل دہشتگردوں نے معصوم بچوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جس سے سیکڑوں بچے جام شہادت نوش کر گئے جبکہ کئی بچے زخمی ہوئے۔ روان ماہ کے آغاز میں زخمی بچوں کی پشاور سے کراچی منتقلی کا سلسلہ شروع ہوا۔ ان زخمی بچوں میں سے 15 بچوں کے آپریشن نجی ہسپتال میں کئے جا چکے ہیں تاہم ان میں سے تین ایسے بچے ہیں جن کے علاج میں پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔ مبشر، سبحان اور انصار علی شاہ نویں جماعت کے طالب علم ہیں جبکہ عامر محبوب حملے کے وقت فرسٹ ائر کا پرچہ حل کرنے میں مصروف تھا۔
بچوں کو ہاتھ اور بازو میں گولیاں لگیں تھیں۔ پشاور میں ان بچوں کے ہونے والے آپریشن ناکام رہے جس کے باعث ساری عمر کی معذوری کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر انہیں کراچی منتقل کیا گیا لیکن یہاں بھی ڈاکٹر زیادہ پرامید نہیں ہیں۔ ڈاکٹروں کی جانب سے آپریشن کی کامیابی کے حوالے سے زیادہ امید نہ دلانے پر ان بچوں کے گھر والے بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ زخمی بچوں کے والدین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ بچوں کو علاج کے لئے جلد از جلد بیرون ملک بھجوایا جائے تاکہ وہ صحت یاب ہو کر اپنی تعلیم کا سلسلہ پورا کر سکیں۔