کوئٹہ (جیوڈیسک) ہزار گنجی خودکش حملے کے بعد کوئٹہ کی فضا سوگوار ہے جب کہ واقعے کے خلاف ہزاری برادری کا دھرنا گزشتہ روز سے جاری ہے۔
گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی کی سبزی منڈی میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں ایف سی اہلکار سمیت 20 افراد شہید اور 48 زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر تعداد ہزارہ برادری کے افراد کی تھی۔
ہزارہ برادری کی جانب سے ہزار گنجی خودکش دھماکے کے خلاف مغربی بائی پاس پر 23 گھنٹے سے دھرنا جاری ہے جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ خودکش حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور حکومت مؤثر سیکیورٹی پلان ترتیب دے۔
مظاہرین کے دھرنے اور رکاوٹوں کے باعث مغربی بائی پاس پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب خودکش حملے میں شہید 20 میں سے 8 افراد کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں بولان میڈیکل کمپلیکس میں اب بھی 12 زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے، سول اسپتال میں 4 زخمی زیر علاج ہیں جن میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
سول اسپتال لائے گئے 8 زخمیوں میں سے 4 کو طبی امداد دیے جانے کےبعد گھر بھیج دیا گیا ہے جب کہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں لائے گئے 38 زخمیوں میں سے 26 کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔