لاہور (جیوڈیسک) سانحہ راولپنڈی کے خلاف مذہبی جماعتیں آج ملک بھر میں احتجاج کریں گی،کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے ملک بھر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے،کراچی اور فیصل آباد سمیت کئی شہروں میں ڈبل سواری پر بھی پابندی ہو گی،لاہور میں دس ہزار پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔
اہلسنت والجماعت آج یوم احتجاج منائے گی،ملت جعفریہ نے یوم عظمت نواسہ رسول منانے کا اعلان کیا ہےجبکہ سنی اتحاد کونسل یوم امن و محبت منائے گی،صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔کراچی سمیت سندھ بھر میں چوبیس گھنٹے کیلئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔کراچی کے تاجروں نے مارکیٹیں کھلی رکھنے کا اعلان کیا ہے، صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق سرکاری تعلیمی ادارے بھی کھلے رہیں گے تاہم نجی سکول بند رکھنے کے معاملے پر پرائیویٹ سکول مینجمنٹ ایسو سی ایشن دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی۔
لاہور میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر دس ہزار اہلکار تعینات ہونگے، پولیس کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔سی سی پی او لاہور کے مطابق تمام مکاتب فکر کے علماء نے پر امن رہنے کی یقین دہانی کرا دی ہے تاہم قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
فیصل آباد شہر میں بھی آج موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہو گی،پانچ سے زیادہ افراد کے جمع ہونےاور جلسے جلوسوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
فوج کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے،پولیس اور فوجی دستے مشترکہ فلیگ مارچ بھی کریں گے،شہر میں نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ملتان میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے لودھراں، خانیوال اور وہاڑی سے اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔گھنٹہ گھر چوک،دولت گیٹ،چوک شہیداں اور شاہ گردیز میں فوج بھی موجود ہے۔ بہاولنگر اور چشتیاں میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر دی گئی ہے۔
جلسے اور جلوسوں پر بھی پابندی ہو گی، دینی مدارس اور امام بارگاہوں کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے،ادھر کوئٹہ میں انجمن تاجراں نے آج مکمل شٹر ڈاؤن کا اعلان کیا ہے، شہر میں سیکورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔