تربت میں فوجی آپریشن۔ بلوچ قوم پرست جماعتوں کا الزام

Operation

Operation

کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچ ہیومین رائٹس تنظیم ( بی ایچ آر او)، بلوچ نیشنل موومنٹ اور کالعدم بلوچ اسٹوڈینٹ آرگینائزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ اتوار سے ضلع تربت کے علاقے شابق میں فوجی آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

پیر کے روز جاری ہونے والے علیحدہ علیحدہ بیانات میں تینوں تنظیموں نے کہا کہ متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جبکہ خواتین و بچوں پر تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد گھروں کو بھی نذرآتش کردیا گیا ہے۔

انہوں نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق سے متعلق عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔ بی ایچ آر او کا کہنا تھا کہ کارروائی میں سیٹھ ناصر بلوچ، ماسٹر جاوید، حسان بلوچ، مسٹر صابر بلوچ اور عصا بلوچ کو حراست میں لیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسی طرح کا ایک آپریشن ضلع آواران اور پنجگور کے علاقے میں بھی شروع کیا گیا ہے۔ تنظیوں کا کہنا تھا کہ اگر حراست میں لیے گئے افراد نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے تو انہیں عدالت کے سامنے پیش کیا جانا چاہیٔے۔