گنج پن دور کرنے والی انوکھی بجلی بھری ٹوپی

Cap

Cap

وسکانسن: بالوں سے محروم افراد کے لیے ایک خوش خبری ہے کہ ایک ایسی بیس بال کیپ جیسی ٹوپی بنائی گئی ہے جو بجلی کے ہلکے جھماکوں سے بالوں سے محروم کھال میں دوبارہ بال اگا سکتی ہے اور چوہوں پر اس کے ابتدائی تجربات کامیاب رہے ہیں۔

اس وقت گنج پن کے عارضی علاج کے طور پر منوکسیڈل لوشن، فائنسٹرائڈ گولیاں یا بالوں کی پیوندکاری سے ہی کام لیا جارہا ہے۔ لیکن منوکسیڈل لوشن ہر ایک لیے کارآمد نہیں، فائنسٹرائڈ گولیاں مردوں کو بے اولاد بنارہی ہیں اور بالوں کی پیوند کاری یا ٹرانسپلانٹیشن کا عمل بہت مہنگا اور تکلیف دہ ہوچکا ہے۔

یونیورسٹی آف وسکانسن میڈی سن کے زیوڈونگ وینگ اور ان کے ساتھیوں نے ایک وائرلیس برقی سرکٹ بنایا ہے جسے کیپ میں رکھا جائے تو وہ کھوپڑی سے چپک جاتا ہے اور خود جسمانی حرکات سے بجلی بناتے ہوئے سر میں ہلکے برقی کرنٹ بھیجتا ہے۔

یہ پیوند ٹرائبو الیکٹرک اثر کے تحت کام کرتا ہے اور اس کی موٹائی صرف ایک ملی میٹر ہے۔ جب اس پر چپکے مختلف چارج کے مٹیریل الگ ہونے اور دوبارہ قریب آنے پر بجلی بناتے ہیں۔ تجرباتی طور پر انہیں چوہوں کی پشت پر لگایا گیا اور ان کے چلنے پھرنے سے بجلی پیدا ہونے لگی۔ اس طرح گنجے چوہوں کی جلد پر بجلی کے شرارے پہنچے اور ان میں تیزی سے بال اگنے لگے۔

اگلے مرحلے میں یہ عمل ایسے چوہوں پر آزمایا گیا جو جینیاتی طور پر بالوں کی افزائش سے محروم تھے۔ پیوند لگانے کے 9 دن بعد ان کے جسم پر دو ملی میٹر ہلکے بال اگ آئے جبکہ دوسری جگہوں پر معروف کریم لگائی گئی تھی اور وہاں صرف ایک ملی میٹر بال پیدا ہوئے تھے۔ بالوں کی موٹائی بھی اس کے مقابلے میں تین گنا زیادہ تھی۔ اس طرح بجلی سے بالوں کی افزائش میں واضح فرق دیکھا گیا۔

بعد ازاں پروفیسر وینگ نے اپنے والد پر یہ طریقہ آزمایا جو کئی برس سے گنج پن کا شکار ہو رہے تھے۔ اب وہ ایک مکمل کیپ بنا چکے ہیں اور اسے استعمال کرنے کے لیے مجاز اداروں سے رابطے میں ہیں تاکہ باضابطہ منظوری کے بعد اسے انسانوں پر آزمایا جاسکے۔