واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا مزید کسی دوسرے مسلمان ملک کے باشندوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا کوئی ارادہ نہیں۔
امریکی داخلی سیکیورٹی کے وزیر جون کیلی نے کانگریس کی ایک کمیٹی کے سامنے بیان میں کہا کہ حکومت کے پاس سفری پابندیوں کی فہرست میں اور کوئی ملک شامل نہیں اور نہ ہی حکومت اس فہرست میں مزید کسی ملک کو شامل کرنا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی حکومت نے ایک ہفتہ قبل ایران سمیت سات مسلمان ملکوں کے باشندوں کے امریکا داخلے پر عارضی طور پرپابندی لگا دی تھی مگر امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے مسلمان باشندوں پر سفری پابندیوں کا ایگزیکٹو آرڈر معطل کردیا ہے۔
جون کیلی نے میڈیا میں آنے والی ان اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکومت مزید 12 ملکوں کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی پر غور کررہی ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنھبالتے ہی سات مسلمان ملکوں یمن، ایران، شام، سوڈان، عراق اور لیبیا کے شہریوں پر 90 روز کے لیے امریکا میں داخلے پر پابندی عاید کردی تھی تاہم ان کے اس اقدام پر اندرون ملک احتجاجی مظاہروں کے ساتھ دنیا بھر میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔
امریکا کی ایک وفاقی جج جیمز روبرٹ نے سفری پابندیوں کا صدارتی حکم نامہ معطل کر دیا تھا۔