تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری بزدل ملک دشمن علیحدگی پسندی کے طالب نام نہاد راہنما نے ترپ کے آخری پتے بھی پھینک ڈالے لندن پھر امریکہ اور افریقہ کی تقاریر کا لب لباب سمجھنے میںاگر حکمران کسی مصلحت کے تحت گریز کرنا چاہیں تو یہ ان کی اپنی مرضی ہے وہ طبل جنگ بجا چکا پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہجیسے نعروں میں پل کر جوان ہونے والی نسل اس کے خبط باطنی اور اندرونی ذہنی خلفشار کوسمجھتی ہے اس نے مہاجروں کی تیسری نسل کو بھی مسلح کر لیا ہے آپ اور سیکورٹی ادارے اس کا کچھ نہیںبگاڑ سکتے۔ وہ 35،40سال سے ضیاء الحق،بینظیر ،نواز شریف ،پرویز مشرف وغیرہ کو اپنے اور اپنے ساتھیوں کے شیطان صفت حربوں ،چالاکیوں سے “پُھدو” بنا کر آگے بڑھتا چلا گیا ہے اب تو ہر محکمہ بشمول پولیس انتظامیہ تک میں اس کے گن گانے والوں کی تعداد کسی صورت ساٹھ فیصد سے کم نہ ہے۔
سرکاری دفاتر کے اندر پارٹی کے “ٹھکانے” موجود ہیںوہاں سے تار ہلے گی تو کام ہو گا۔اس کی پاکستان کو مغلظات سنانے ،دین دشمن طاقتوںامریکہ بھارت اسرائیل برطانیہ سے کھلم کھلا امداد طلب کرکے ملک کو (خاکم بدہن ) تباہ و برباد کرڈالنے کے ناپاک عزائم کے مقابلے کے لیے آپ کی دفاتر مسمار کرکے ،کبھی کبھار اکا دکا کو گرفتار کرکے،ایم کیو ایم کے ٹکٹرے کرڈالنے کی ناکام خواہشات کی تکمیل سے ہی غلط پلاننگ طشت ازبام ہو چکی ۔جو قوم چالیس سال سے اسے “پیر صاحب” مانے بیٹھی ہو ،اس کی ہر غلط سلط بات پر بھی سر دُھنتی ہو اس کے دماغ سے اس کا کیڑا نکالنا نا ممکنات میں سے ہے یہ جو حکومتی سطح پر مختلف لابیاںاور حکمران اپنے آپ کو مقتدر رکھنے کی خواہشات کی تکمیل کے لیے ایم کیو ایم سے ڈیلنگ میں لگی ہوئی ہیں۔
انھیں غالباً سیاست کی اے بی سی کا بھی پتہ نہ ہو گا۔مجیب کوجب بھارت سے ملکر اگر تلا سازش تیار کرکے ملک توڑنے کی ناپاک کوششوں پر گرفتار کرلیا گیا تھا تو اسی وقت غدار وطن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹ لیا ہوتا بعد میں تو وہ بنگالی زبان ،نسل برادری کا زہر دماغوں میں گھول چکا تو پھر اسے پکڑ لو پکڑ لو کا نتیجہ ہمارے سامنے آگیاتھا۔محتاط اندازوں کے مطابق دہشت گردانہ تخریبی کاروائیاں کرنے والے ٹرینڈ تقریباً چونتیس ہزار نوجوان تیار کیے گئے ہیں ۔جس میں را کی وساطت سے انڈین کمین گاہوں سے تربیت حاصل کر دہ بھی شامل ہیںجن میں سے لاکھ کوششوں کے بعد کوئی آٹھ ہزار کے قریب پر گرفت کی جا چکی ہے اور چند ہزار ادھر ادھر انتہائی گہری خفیہ کمین گاہوںمیں یا ہمسایہ بھارت میں جا چکے ہیں۔
United Nations
یہاںپر اب چو بیس پچیس ہزار کے قریب ہر قسم کی ملک دشمنی پر جان دینے والے موجود ہیں ویسے توتقریباً ایک کروڑ مہاجروں میں سے پانچ لاکھ گھروں میں اسلحہ مدفون ہے ۔آخر اقوام متحدہ وامریکہ کے بھجوائے گئے جدید اسلحہ کے108بڑے ٹینکر کیسے کراچی بندر گاہ سے نکل کر گم ہوگئے ز مین کھاگئی آسمان نگل گیا اندھے بھی جانتے ہیں کہ وہ انہوں نے ملک دشمنی کے لیے مدفون کررکھے ہیں۔اس وقت امریکہ کا چُپ سادھ لیناآج اس بات کابین ثبوت ہے کہ وہ انھی کے لیے بھجوائے گئے تھے۔خدا کے ہاں شاید ہمارے کیے گئے گناہوں کی معافی تلافی نہیں ہوسکی اس لیے مشکلات کے پہاڑ سامنے کھڑے ہیں۔ جنہیں قوم ،افواج اورسول حکومت آسانی سے عبور کرسکتے ہیں مگر سول حکمران پانامہ لیکس سے جان چھڑانے ،اپنے خلاف تحریک کو سنبھالنے جیسے کاموں میں مصروف ہیں۔
انھیں کوئی دوسری بات سجھاتی ہی نہیں۔شریف برادران مودی کی دوستی کا دم بھرنے والوں سے ہم اگر یہ خواہش رکھیں کہ وہ الطاف حسین کی ملک دشمنی پر بھرپور ایکشن لیں گے تو قوم اس بات کو دماغوں سے نکال پھینکے ۔مذکورہ چاروں سامراجی طاقتیں ہر صورت کراچی کی تباہی کرکے اسے اپنی جھولی میں گراکر پھر اپنے تنخواہ داروںکے حوالے کرنا چاہتی ہیں۔مجیب بھی یہی چاہتا تھا اس نے پاکستان کے ازلی دشمن سے فوجی امداد مانگی اسے مہیا ہو گئی اس کی قومی اسمبلی کی 162سیٹوں میں سے160تھیں ادھر الطاف کے ساتھی کراچی کے علاوہ سندھی شہروں تک محدود ہیں۔وہ تو ملک دشمن مہم پر نکل پڑا ہے ۔ملکی سا لمیت کو نقصان پہنچنے کی تقریریں کرتا پھر رہا ہے برطانیہ کا شہری ہونے کے ناطے قتل اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین جرائم کا مرتکب ہونے والا مجرم کیسے دندناتاپھر رہا ہے۔سارا عالم کفر اس کی پشت ٹھونک رہا ہے ۔حب الوطنی سے سرشار چوہدری نثار علی خان کی بھرپور کوششیں ضرور ہیں۔
مگر یہود ونصاریٰ کیا ہماری بریفنگ پر چلیں گے؟انھیں اپنے مفادات عزیز ہیںجب کہ را کا ہی نہیں الطاف تو برطانوی ایجنسیوں کا بھی تنخواہ دار ایجنٹ ہے۔ راسے فنڈز حاصل کرنے کے ثبوت بیس سالوں سے موجود ہیں لندن رہائش پرچھاپہ میں سبھی را کا ریکارڈ وصول ہوچکا پھر بھی ایکشن نہ لینا خود غداری کے زمرے میں آتا ہے۔پانامہ لیکس پر تو نواز شریف نا اہل ہوںیا نہ ہوں مگر اس جرم میںلازماً نا اہل قرار پاتے ہیں کہ غداروں را کے تنخواہ داروں کے خلاف ایکشن نہ لینا سراسر ان کی امداد کرنے کی ہی طرح ہے اور صرف اسلئے کہ وہ اپوزیشنی تحریک کا حصہ نہ بن جائیں یعنی ملک کو خواہ کتنا ہی نقصان پہنچ جائے ان کی کرسی سلامت رہے۔
Kashmir Violence
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو قتل وغارت گری پر بھی پانسہ پلٹتا دیکھ کر بھارت کی طرف سے خود مختارکشمیر کا فارمولہ کہ گلگت بلتستان جموں و لداغ بھی اس میں شامل ہوں۔فرض محال اقوام متحدہ غیرجانبداری کا ڈھنڈورا پیٹتی ہوئی یہاں آبراجمان ہوتو پاک چائنہ کاریڈور گلگت بلتستان سے گزرے بغیر کیسے پاکستان میں داخل ہو سکے گا۔پاکستانیو ! اٹھو کمرباندھوکہ آپکی تباہیوں کی داستانیں دنیا سن سنا ہی نہیں رہی بلکہ” الکفر ملتاً واحدةً”کی طرح سبھی پاکستان دشمن متحد ہو چکے الطاف مافیا کا حل کہ جس سے اس ملک دشمن ڈکٹیٹرکے ناپاک عزئم بھی خا ک میں مل سکیں، ملکی سا لمیت کو بھی گزند نہ پہنچے اور اس کے چاروں بیرونی آقائوں کو بھی منہ کی کھانی پڑے۔
صرف یہ ہے کہ بچے کچھے چو بیس پچیس ہزار مسلح دہشت گردوں کو کسی بھی طرح ملک سے فرار نہ ہونے دیا جائے۔کہ یہ نہ پہلے کسی رعایت کے مستحق تھے نہ آج روادار۔سمندری لانچیں ہوں یا کوئی دوسرا راستہ سب مکمل چیکنگ میں رہیں ان سبھی کو پکڑ کر عبرت کا نشان بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی ملک دشمنی کرنے یا اسکی سا لمیت کی طرف سے میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرآت ہی نہ کرسکے الطاف حسین کو برطانیہ سے رجوع کرکے پاکستان لانا اور کیفر کردار تک پہنچانا بھی ضروری امر ہے۔منی پاکستان کو بچانا ہی وقت کی اشد ضرورت ہے جو ہماری معاشی حب بھی ہے۔
بیرونی سامراجی ممالک خواہ کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں وہ مشرقی پاکستان کی طرح اب ہماری پاک سرزمین پر ناپاک قدم نہیں رکھ سکتے کہ ہم ایٹمی قوت ہیں۔میری معروضات پر اشد ضروری ہے کہ عمل در آمد فوراً شروع کردیا جائے کہ گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں۔ اسی طرح سے ملک امن عامہ سے ہمکنار ہو گا فضول پاگل پنوں والی الطاف کی خرافات سے بھی لوگ محفوظ رہیں گے۔ مہاجر بھی خوشی سے اپنے اکثریتی علاقوں میں اپنا اقتداری سکہ چلائیںکسی کو کوئی عار نہیں خدا ہمارا حامی و ناصر ہو گا۔