غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکلا نے کہا ہے اکتیس جولائی کے جس فیصلے کے حوالے سے کارروائی کی جارہی ہیاس میں سابق صدر فریق ہی نہیں تھے۔ غداری کامقدمہ چلانے کی درخواستوں پر مشرف کے وکلا نے تیسرے روز بھی دلائل جاری رکھے.لاجر بینچ کے اصرار پر جسٹس خلجی کا کہنا تھا چیف جسٹس اگر سمجھتے کہ یہ اہم کیس ہے تو بڑا بنچ بناتے۔
ابراہیم ستی ایڈوکیٹ نے تین رکنی بینچ کے روبرو موقف اختیار کیا آئین میں سپریم کورٹ کے بنچ کو تشکیل دینے کا اختیار چیف جسٹس کونہیں دیا گیا۔ وکلائے صفائی کا کہنا تھا اکتیس جولائی کے جس فیصلے کے حوالے سے کارروائی کی جا رہی ہیاس میں پرویز مشرف فریق ہی نہیں تھے۔
ابراہیم ستی ایڈووکیٹ نے کہا سپریم کورٹ کو وفاق کو احکامات جاری کرنے سے احتراز برتنا چاہیئے۔لیکن اگر ایسی کوئی عدالت قائم ہوتی ہے جو پرویزمشرف کا ٹرائیل کرے تو اسے سماعت اکتیس جولائی کے فیصلے سے متاثر ہوئے بغیرکرنا ہوگی۔ سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔