اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اور استغاثہ کے گواہ خالد رسول کی شہادت قلمبند کر لی گئی، عدالت نے قرار دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر وکلاء صفائی خالد رسول پر جرح کریں گے۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کےتین رکنی بینچ نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کی۔ مشرف کیس میں استغاثہ کے گواہ اور ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر خالد رسول کی شہادت قلمبند کر لی گئی۔
استغاثہ کے گواہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر خالد رسول کا بیان مکمل ہونے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ خالد رسول پر آئندہ سماعت پر وکیل صفائی جرح کریں گے۔ دوران سماعت استغاثہ کی جانب سے دستاویزی شہادتیں پیش کرنے کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا۔
خالد رسول نے اپنے بیان میں کہا کہ19 نومبر 2013 کو ڈی جی ایف آئی اے نے انھیں تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا، انھوں نے وزارت قانون، کابینہ ڈویژن، پرنٹنگ کارپوریشن اف پاکستان اور پی ٹی وی سے تمام دستاویزات وصول کرنے کے بعد ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی کے سپرد کیں ۔ دستاویزات حاصل کر کے تحقیقاتی ٹیم کے سپرد کرنے کے علاوہ ان کوئی کردار نہیں تھا۔
وکلاء صفائی نے خالد قریشی اور مقصود الحسن کو طلب کرنے کی استدعا کی تاہم جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ پہلے جرح مکمل ہو جائے پھر اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5 اگست تک ملتوی کر دی ، پرویز مشرف کے وکلاء 5 اگست کو تحقیقاتی افسر خالد رسول پر جرح کریں گے۔