اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ غداری کیس میں ضابطہ فوجداری کا اطلاق ہو گا۔ خصوصی عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 8 جنوری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے خصوصی عدالت پر ضابطہ فوجداری کے اطلاق کے حوالے سے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ اس کیس میں خصوصی قوانین کے تحت ضابطہ فوجداری کا اطلاق ہوتا ہے، خصوصی عدالت کے قانون میں کوئی سقم نہیں، اگر کہیں کوئی کمی ہے تو وہاں عمومی اور ریاستی قوانین کا اطلاق ہو گا۔
وکلاء صفائی کی درخواستوں اور اعتراضات سے لگتا ہے کہ خصوصی عدالت کو کوئی اختیارات حاصل نہیں اوراس کادائرہ کار بھی بہت محدود ہے۔ اکرم شیخ نے مختلف مقدمات کا حوالہ بھی دیا تھا۔
پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے کہا کہ خصوصی عدالت ایکٹ کی دفعہ 13 میں کہا گیا ہے کہ اس پر ضابطہ فوجداری کا اطلاق نہیں ہو گا۔ وکلاء صفائی کے رکن ڈاکٹر خالد رانجھا نے کہا کہ پرویز مشرف کاٹرائل صرف ملٹری کورٹ میں کیا جا سکتا ہے دوسری کوئی عدالت اس کا ٹرائل کرنے کی مجاز نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت 8 جنوری کو سماعت کے بعد ضابطہ فوجداری کے متعلق فیصلہ مخفوظ کر لیا تھا جو آج سنا دیا گیا۔