اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف غداری کیس میں سیکرٹری داخلہ کا بیان قلمبند نہ ہو سکا۔ پرویز مشرف کے وکیل شوکت حیات کہتے ہیں کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ نامکمل ہے۔ تمام دستاویزات شامل نہیں۔خصوصی عدالت نے تمام دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے وکیل شوکت حیات نے موقف اپنایا کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ ایسی دستاویزات نہیں جو دفاع کے کام آ سکیں۔
انہوں نے درخواست کی کہ تین نومبر کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں شریک تمام وزراء و مشیروں، سات نومبر 2007 کو ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس اور نومبر 2007 کے بعد نگران حکومت کے عہدیداران کی تفصیلات طلب کی جائیں۔شوکت حیات ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ میں گواہان کی فہرست شامل نہیں کی۔تحقیقاتی رپورٹ میں 13 مئی 2014 کو 24 گواہان کی فہرست شامل کی گئی۔
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ روسٹرم پر آئیں تو ان سے براہ راست سوال کر سکتے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ سے تمام دستاویزات کا تقاضہ کرنا آپ کا حق ہے۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ وہ آج بحث نہیں کر سکتے۔اس کے کوئی اور تاریخ مقرر کر دی جائے، اس پر عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔