اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اخبارات میں اس حوالے سے اشتہار شائع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت جسٹس میاں مظہر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ پرویز مشرف کے ضمانتی راشد قریشی اور جوائنٹ سیکرٹری داخلہ مبارک خان بھی خصوصی عدالت پیش ہوئے جب کہ راشد قریشی کے ضمانتی مچلکوں کی زرضمانت 25 لاکھ روپے بھی جمع کرائی گئی۔
سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے وارنٹ تعمیل کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے لاہور اور کراچی میں ان کی رہائشگاہ پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ گھر پر موجود نہیں تھے اور معلوم ہوا کہ وہ ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔
عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ کی روشنی میں سابق صدر پرویز مشرف کو مفرور قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ میڈیا میں اشتہاردیے جائیں کہ پرویزمشرف اشتہاری اور مطلوب ہیں اور اس کے ساتھ اردواور انگزیری اخبارات میں پرویزمشرف کے اشتہاری ہونے کے اشتہار دیے جائیں جو ان کے لاہور اور اسلام آباد میں گھروں کے باہر بھی لگائے جائیں۔ عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کے لئے 30 روز کی مہلت دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی تمام تفصیلات طلب کرلیں۔