اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت کا تحریری جواب وکیل استغاثہ ایڈووکیٹ اکرم شیخ نے خصوصی عدالت میں جمع کرایا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں وفاق کی اپیل خارج ہونے کے باوجود پرویز مشرف کو خصوصی عدالت سے اجازت لیکر بیرون ملک جانا چاہئے تھا۔
پرویز مشرف خصوصی عدالت کی جانب سے طلب کئے جانے کے معاملہ پر بخوبی آگاہ تھے، پرویز مشرف خصوصی عدالت کو طلبی پر پیش ہونے کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باجود پیش نہ ہونے کی ذمہ داری پرویز مشرف، انکی وکلاء ٹیم اور ضمانتیوں پر عائد ہوتی ہے، لہٰذا خصوصی عدالت پرویز مشرف سے عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر وضاحت طلب کرے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کا دفعہ 342 کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے ملزم کی عدالت میں حاضری ضروری ہے۔
خصوصی عدالت ملزم پرویز مشرف کی حاضری یقینی بنانے کے لئے ریڈ وارنٹ یا ضمانتی مچلکے ضبط کر سکتی ہے تاہم متبادل صورت میں ملزم پرویز مشرف کا دفعہ 342 کا بیان سکایپ یا وڈیو لنک کے ذریعے بھی ریکارڈ کیا جا سکتا ہے۔